لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ ہاؤسنگ کرپشن اسکینڈل میں نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو گرفتار کرلیا۔
آشیانہ ہاؤسنگ کرپشن میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد نیب کے سامنے پیش ہوئے۔ فواد حسن فواد نے نیب حکام کے سامنے بیان ریکارڈ کرایا تاہم وہ تحقیقاتی ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے۔ اس پر نیب نے کارروائی کرتے ہوئے انہیں حراست میں لے لیا۔
ڈی جی نیب نے فواد حسن فواد کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملزم نے مجموعی طور پر قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ نیب نے گرفتاری کے بعد ملزم کی تصویر بھی جاری کردی ہے۔
نیب لاہور نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام کی تفتیش کے لیے سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو طلب کیا تھا۔ فواد حسن فواد کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے جن میں راولپنڈی میں مبینہ طور پر اربوں روپے کا پلازہ بھی شامل ہے۔ ان پر ملک کے مختلف علاقوں میں زرعی اراضی کی الاٹمنٹ اور مہنگی ہاﺅسنگ اسکیموں میں پلاٹ حاصل کرنے کا بھی الزام ہے۔ کیس کی تحقیقات کے دوران نیب کی جانب سے فواد حسن فواد کو 11 بار طلب کیا گیا تاہم وہ صرف 4 مرتبہ پیش ہوئے۔
اس سے قبل نیب لاہور نے فروری اور اپریل میں بھی فواد حسن فواد کو طلب کرکے تفتیش کی تھی جبکہ ایف بی آر سے ان کے اثاثوں کی تفصیلات بھی حاصل کی گئی تھیں۔
فواد حسن فواد 2013 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے سیکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔ فواد حسن فواد نے 21 نومبر 2015 کو وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کے طور پر عہدہ سنبھالا تھا۔ انہوں نے نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی دونوں کےساتھ کام کیا۔