اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے تین سال کے آڈٹ کا حکم دے دیا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ عدالت نے پی ایس او کے تین سال کے آڈٹ کرانے جب کہ موجودہ منیجنگ ڈائریکٹر پی ایس او سمیت 15 لاکھ سے زائد تنخواہ لینے والی سرکاری کمپنیوں کے سربراہوں کی تحقیقات کا بھی حکم دے دیا ہے۔
عدالت نے پی ایس او کے آڈٹ سے متعلق سپریم کورٹ میں پیش کردہ ٹی او آرز کی منظوری بھی دی، آڈیٹر جنرل کے علاوہ نجی آڈٹ فرم کے پی ایم جی پی ایس او کا آڈٹ کرے گی ، جب کہ پی ایس او سمیت تمام ادارے اس آڈٹ میں آڈیٹر فرم کے ساتھ تعاون کریں گے۔
عدالتی حکم کے مطابق کمپنی کو آڈٹ کے لئے 43 لاکھ روپے ادا کئے جائیں گے اور آڈٹ پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری، فروخت اور انتظامی امور کا کیا جائے گاجب کہ آڈیٹرفرم 5 ہفتے میں اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائے گی۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔