|

وقتِ اشاعت :   July 16 – 2018

کراچی: پرانی سبزی منڈی کے قریب واقع عسکری امیوزمنٹ پارک میں جھولا گرنے کے نتیجے میں 14 سالہ لڑکی کی ہلاکت اور دیگر  10 افراد کے زخمی ہونے کے واقعے نے جہاں انتظامی خامیوں کی قلعی کھول دی، وہیں کئی سوالات بھی کھڑے کرددیئے۔

عینی شاہدین بتاتے ہیں کہ ہنگامی حالت سے نمٹنے کے لیے پارک میں کوئی انتطام نہیں تھا، اس لیے عوام نے ابتداء میں جھولے تلے دبے افراد کو اپنی مدد آپ کے تحت نکالا اور زخمیوں کو ایمبولینسز اور پرائیویٹ گاریوں کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق پارک میں ابتدائی طبی امداد کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں تھا اور نہ ہی کوئی ایمبولینس موجود تھی۔

موقع پر موجود افراد نے مزید بتایا کہ پارک میں کرین ضرور تھی لیکن فوری طور پر اسے چلانے کے لیے تربیت یافتہ عملہ دستیاب نہیں تھا۔

یہ حادثہ اپنے ساتھ اس حوالے سے کچھ سوالات بھی چھوڑ گیا کہ ضروری انتظامات اور اقدامات کے بغیر پارک کو اجازت نامہ کیسے جاری کیا گیا؟

پارک انتظامیہ کی جانب سے ابتدائی طبی ادویات، پیرامیڈیکل اسٹاف اور تکنیکی عملے کو کیوں نہیں رکھا گیا؟

اور یہ کہ کیا گرنے والے جھولے کو چلانے سے پہلے اس کی ٹیسٹنگ کی گئی تھی؟

سلیبرٹیز کا ردعمل

دوسری جانب شوبز اور سیاست سے وابستہ مختلف شخصیات نے بھی واقعے کے حوالے سے اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔

گلوکار فخرعالم نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں واقعے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ‘یہ اس پارک میں ہونے والا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، ایک 14 سالہ بچی اپنی جان سے گئی، صرف اس وجہ سے کہ مالکان کے پاس جھولے پرانے تھے ، جنہیں کسی اور ملک میں چلانے کی اجازت بھی نہیں دی جاسکتی’۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما ناز بلوچ نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں اس واقعے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچنے کے لیے سخت انتظامات کی اشد ضرورت ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے علی رضا عابدی نے بھی واقعے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ فراہم کیا جانا چاہیے۔

علی رضا عابدی کا مزید کہنا تھا کہ پارک کو دوبارہ کھولنے سے قبل دیگر جھولوں کی بھی ماہرین کی ٹیم سے آڈٹ اور کلیئرنس کروانی چاہیے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے حادثے میں زخمی ہونے والوں کی جناح اسپتال میں عیادت کی۔

عسکری پارک حادثہ 

یاد رہے کہ گزشتہ روز عسکری پارک میں جھولا گرنے کے نتیجے میں 14 سالہ کشف اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی جبکہ واقعے میں 10 افراد زخمی بھی ہوئے۔

اتوار کی تعطیل کے باعث پارک میں کافی رش تھا، لوگ سیر و تفریح اور خوش گپیوں میں مصروف تھے کہ اس دوران تفریح کے لیے آئے ہوئے افراد نے ایک جھولا گرنے کی زوردار آواز سنی۔

عینی شاہدین کے مطابق وہ بھاگے بھاگے اُس مقام پر پہنچےجہاں جھولا زمین پر گرا تھا اور اس کے نیچے لوگ دبے ہوئے تھے۔

جس کے بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں اور جھولے تلے تلے دبے لوگوں کو نکالا، لیکن اس دوران ایک بچی جاں بحق ہوگئی۔

حادثے کے بعد پولیس نے عسکری امیوزمنٹ پارک کو سیل کردیا اور پارک انتظامیہ کو انسپکشن ہونے تک جھولا ہٹانے سے روک دیا۔

کمشنر کراچی صالح فاروقی بھی یونیورسٹی روڈ پر قائم پارک پہنچے اور جھولے کا معائنہ کیا۔ اُنہوں نے زخمیوں کا علاج سرکاری خرچ پر کرانے کا بھی اعلان کیا۔

کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ مکمل چیکنگ تک پارک بند رہے گا اور پارک انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

علاوہ ازیں چیف سیکریٹری سندھ میجر ریٹائر اعظم سلیمان خان نے ڈپٹی کمشنر ایسٹ کی سربراہی میں تفتیشی کمیٹی قائم کردی ہے جبکہ گورنر سندھ محمد زبیر نے بھی واقعے کا نوٹس لے کر تحقیقات کی ہدایت کردی۔