|

وقتِ اشاعت :   July 17 – 2018

پشین :  پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان مزید تجربات کا متحمل نہیں ہوسکتا 70سالوں میں جو ہوا اسکے مثبت نتائج نہیں نکلے ،لیڈر ایجاد نہیں ہوتے پاکستان کی 20کروڑ عوام کی عقلمندی پر بھروسہ کرنا ہوگا ،عوام جنہیں ووٹ دیتے ہیں خدارا انکا راستہ نہ روکا جائے ،دنیا کا کوئی ملک بھی خفیہ اداروں کے بغیر نہیں چل سکتا ۔

خفیہ ادارے اور ملکی دفاع کیلئے مضبوط آرمی ہر ملک کی ضرورت ہے ،اللہ کرے ہماری ایجنسیاں دنیا کی بہترین اور سی آئی اے اور موساد سے بھی مضبوط بن کر نمبر ون ایجنسیاں بنیں لیکن انکو یہ بات ماننی پڑے گی اور تلخ گھونٹ پینا پڑے گاکہ حکمرانی انکا کام نہیں ہے اپنے حکمرانوں کو اطلاع دو کہ فلاں فلاں ملک یہ کچھ کررہا ہے مفادات اور نقصانات حکمرانوں کے سامنے رکھو اس طرز عمل سے پاکستان چلے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک بہترین اور دنیا جہان کے وسائل سے مالامال اور بہت بڑاملک ہے جو ہوا اس پر توبہ کرکے نئے سرے نئے جمہوری پاکستان کی تشکیل کرنی ہوگی ایک غریب بلوچ، سندھی ،پنجابی اور پٹھان آخر کیا چاہتا ہے صرف یہ چاہتا ہے کہ وہ اپنے گھر سے کام کیلئے عزت سے نکلے اور عزت سے واپس گھر لوٹے اور جو محنت کریں اسکا اسے معاوضہ ملے ۔

بلوچوں کے پٹاخو ں سے پاک آرمی کو کچھ نہیں ہوگا بلوچ مسئلے کا حل بندوق اور پٹاخیں نہیں بلکہ صوبے میں بسنے والے پشتونوں کے ساتھ بہتر سیاسی فیصلہ کرنا میں ہے غم و خوشی میں برابری ہونی چاہئے تب ہم مرد باد اور زندہ باد سے وہ تمام حقوق لیں گے جو ہمارے ہیں ہم میں یہ طاقت ہیں شاہراہیں اور ریلوے لائن بند کرسکتے ہیں لیکن جمہوری انداز میں پٹاخوں اور فائرنگ سے نہیں ۔ہمارا ’’کور او ر گور ‘‘یعنی گھر اور قبرستان پاکستان ہی ہے یہاںآباد سب قوموں کو یہ تسلم کرنا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستا ن پشتون بلوچ کا مشترکہ صوبہ ہے برابری اس کیلئے ضروری ہے ہمارا پشتون بلوچ خطہ دنیا کے دریائی نظام سے کافی بلندی پر واقع ہے قیامت تک یہاں کی عوام کی نظر آسمانی بوند پر رئیگی قلت آب کے مسئلے پر غور نہ کیا گیا تو عنقریب ہمارا علاقہ ریگستان بن جائیگا ۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے پچھلی حکومت میں برصغیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ صوبے کیلئے پچیس فیصد رقم مختص کیا جسکی کریڈیٹ مخلوط حکومت کو بھی جاتی ہے میرا وطن پاکستان مجھے عزیز ہے سب کو اپنے حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا میڈیا پرسن جرنلیزم کریں،پاک فوج کے جوان ہاتھوں میں بندوق تھام کر سرحدوں کی حفاظت کریں اور خفیہ ادارے اردگرد کے حالات پر نظر رکھ کر رپورٹ کیا کریں ۔

جب اسرائیل اپنے ملک میں خودکش حملوں پر قابو پاسکتا ہے تو یہاں اس حالات اور واقعات پر قابو پانا بھی مشکل نہیں اگر یہ حالات رہے تو اس طرح کے دس دھماکوں سے پاکستان کا بیڑہ غرق ہوجائیگا یہاں جو بکتا ہے وہ بھی ملک کا وفادار اور جو مغلوب ہوتا ہے وہ بھی وفادار بس بہت ہوگیا اب یہ تماشہ بند ہونا چاہئے ہم مانتے ہیں انڈیا ،روس،وغیرہ وغیرہ ہمارے دشمن اور ہمیں برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں تو ذمہ داری کس کی بنتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ون مین ون ووٹ کی بات کرنے پر ہمیں جیلوں میں ڈالا گیا ملک میں دفعہ 144کی خلاف ورزی پر سینکڑوں لوگوں کو مارا گیا قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہئے آئین مقدس امانت ہے ہم نے اس کا حلف لیا ہے آئین کو چھیڑنے سے بنیادیں ہل جائیں گی ۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف اور اسکی بیٹی کی گرفتاری سے متعلق سوال پر محمود خان اچکزئی نے کہا کہ میاں نواز شریف اور اسکی بہادر بیٹی مریم نواز کی گرفتاری اور جس انداز میں ان کیخلاف کیس چلایا گیا اس عمل سے پاکستان کی ستر سالہ تاریخ میں نیا باب شروع ہوگیا ہے نواز شریف بلوچ علیحدگی پسند ہے نہ تو کوئی وزیرستان کا باغی اور نہ ہی سندھ و دیش کا ماننے والا ہے طاقتور لاہوری ہے کشمیری ریجن کا آدمی ہے ۔

انہوں نے کبھی پاکستان کیخلاف کام اور بات نہیں کی لیکن جب سے وہ سیاست میں آئے ہیں اپنے تجربے میں وہ یہ سیکھ گیا ہے کہ جس انداز میں ہماری اسٹیبلشمنٹ پاکستان کی سیاست کو چلارہی ہے یہ پاکستان کیلئے بربادی کا راستہ ہے ۔

لہذا اس نے وہ راستہ اپنایا جو جانی طور پر طے شدہ ہے کہ جس آدمی کے ہاتھ میں بندوق ہوگی جس کے ہاتھ میں تلوار ہوگی اس کا سیاست میں حصہ نہیں ہوگا انہوں نے کہا کہ یورپ بہت سی لڑائیاں لڑنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا کہ موجودہ حالات میں اچھا نظام جمہوری نظام ہے جس میں ہر مرد و عورت ووٹ کا استعمال کرتے ہیں اور تما م ممالک کا آئین اور منشور ہوتا ہے تمام دنیا اس بات پر متفق ہے کہ حکمرانی کا حق صرف عوام کی طاقت سے منتخب پارلیمنٹ کا ہے ۔

بدقسمتی سے ہمارا پڑوسی ہم سے زیادہ غریب ، مختلف زبانیں بولنے اور دینی مسلکوں کا ملک ہے ہمارے مقابلے میں وہاں غربت زیادہ تھیں یا ہے اسکے باوجود وہ ترقی کے منازل طے کرکے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہوگیا ہے ہم ستر سال سے جو کچھ کررہے ہیں اس نے ہمیں بربادی کے سوا کچھ نہیں دیا میاں نواز شریف یہ بات کہہ رہا ہے کہ یہاں بھی اسی قسم کا نظام ہو جو دنیا میں چل رہا ہے۔