|

وقتِ اشاعت :   August 5 – 2018

کوئٹہ : انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ نے کہا ہے کہ 2006 سے لے کر اب تک 887 پولیس کے افسران اور جوانوں نے عوام کے جان ومال کے تحفظ اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اپنی جانیں قربان کر کے شہادت کا رتبہ پایا ہے ۔

پولیس کے بہادر شہید ہونیوالے افسران اور اہلکاروں پر ہمیں فخر ہے جنہوں نے فرائض منصبی کی ادائیگی کو یقینی بنا کر بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے شہداء ہمارے ماتھے کا جھو مر ہیں شہید کبھی بھی مرتا ہے ۔

وہ ہمیشہ زندہ رہتا ہے پولیس کو دہشت گردی سے نمٹنے کی جدید ترتیب فراہم کر کے اسلحہ ایمو نیشن اور ساز وسامان سے لیس کیا گیا ہے ایگل اسکواڈ کا قیا م شہر میں اسٹریٹ کرائم اور دہشت گردانہ کا رروائیوں کو روکنا مقصود تھا شہداء کے اہل خانہ کود رپیش مسائل سے نجات دلانے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہے ہیں تاکہ شہداء کے بچوں کی ویلفیئر کے پروگرام کو تواتر کیساتھ آگے بڑھایا جا سکے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’ یو م شہدائے پولیس ‘‘ ڈے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے اظہار خیال کر تے ہوئے کیا ۔آئی جی پولیس کا کہنا تھا ملک بھر کی طرح بلوچستان میں شہید ہونیوالے پولیس ایف سی لیویز اور پاک فوج کے جوانوں کے لئے شہداء ڈے منایا گیا جس کا مقصد امن وامان کے قیام اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے شہداء کی صفوں میں ڈی آئی جی فیاض سنبل ، حامد شکیل صابر، ساجد مہمند ، مبارک شاہ، نصیر خان ، احمد خان ، محمد ایوب شاہ، مبشرعباس، محمد طاہر سعید جیسے نڈر جوان شامل رہے ہیں ۔

انہوں نے شہادت کا رتبہ پا کر اس ملک کا پرچم او رہمارا سر فخر سے بلند کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ پولیس اپنے فرائض سے غافل نہیں اور ہمارا عزم مزید پختہ ہوا ہے کہ ہم دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ کر امن کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے اپنی جانیں ہتھلی پر رکھ کر دہشت گردوں کا صفایا کر رہے ہیں ہم سب کی مشترکہ کا وشوں کی بدولت آج الحمد اللہ دہشت گردی آخری سانسیں لے رہی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ صوبے میں پائیدار امن کے قیام کے لئے 2006 سے اب تک ڈی آئی جی، ایس ایس پی، ایس پی ، انسپکٹرز ، سب انسپکٹرز، حوالدار، کانسٹیبل سمیت 887 شہداء نے جام شہادت نوش کر کے صوبے میں امن کے قیام کو یقینی بنایا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے پولیس کی بہتری کے لئے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ، کاؤنٹر ٹیرارزم یونٹ کا قیام ، پولیس کو جدید اسلحہ، بکتر بند گاڑیاں، جیمرز ، بلٹ پروف گاڑیوں سمیت دیگر آلات اور وسائل کی فراہمی کے لئے نئے تھانوں کی تعمیر کے لئے خصوصی رقم فراہم کرنے کیساتھ ساتھ پولیس ٹریننگ کالج میں جدید طریقوں سے ہم آہنگ انسداد دہشتگردی کی تربیت کا عمل پاک فوج کے تعاون سے جاری اور کوئٹہ میں اسٹریٹ کرائم اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ایگل اسکواڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان پولیس کے کانسٹیبل، ہیڈ کانسٹیبل اور اے ایس آئی کی اپ گریڈیشن پولیس کے شہداء پیکج میں اضافے اور شہداء ریکروٹمنٹ کی نئی پالیسی کے حوالے سے تمام پیکجز کا نوٹیفکیشن وزیراعلیٰ بلوچستان جاری کرے تاکہ اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا ہے کہ کمانڈر سدرن کمانڈ ان کے رفقائے کار آئی جی ایف سی، انٹیلی جنس ایجنسیز کی جانب سے ہماری رہنمائی اور تعاون حاصل رہا انہوں نے کہا ہے کہ ہم شہداء کے مشن کو ہر صورت مکمل کرینگے آج تجدید عہد اور شہداء سے اظہار عقیدت اور لواحقین سے اظہار یکجہتی کا دن ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ دشمن جتنے بھی بزدلانہ اور ظالمانہ وار کرے ہم خون کے آخری قطرے تک ان کا مردانہ وار مقابلہ کرینگے تاکہ بلوچستان کو پرامن اور جرائم سے پاک صوبہ بنا سکیں ۔