اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی 21 رکنی وفاقی کابینہ میں شامل 16 وزرا نے ایوان صدر میں حلف اٹھا لیا جبکہ 5 مشیروں کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
ایوان صدر میں صدر مملکت ممنون حسین نے وفاقی کابینہ سے حلف لیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان بھی موجود تھے۔ حلف برداری کے بعد وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس بھی آج ہی طلب کرلیا گیا۔
ہفتے کو وزیراعظم عمران خان کی حلف برداری کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے 15 وزرا اور 5 مشیروں پر مشتمل 20 رکنی کابینہ کا اعلان کیا گیا تھا۔ تاہم آج ایک وزیر خسرو بختیار کا اضافہ کیا گیا ہے جن کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے اور انہیں وزیر آبی وسائل بنایا گیا ہے۔
پرویز خٹک کو وزارت دفاع، اسد عمر کو خزانہ، فروغ نسیم کو قانون و انصاف، شاہ محمود قریشی کو خارجہ، شیخ رشید احمد کو ریلوے ، فواد چوہدری کو اطلاعات و نشریات، شیریں مزاری کو انسانی حقوق، نورالحق قادری کو مذہبی امور اور غلام سرور خان کو وزارت پیٹرولیم کا قلمدان دیا گیا ہے۔
زبیدہ جلال وزیر دفاعی پیداوار، فہمید ہ مرزا وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی، شفقت محمود وزیر برائے تعلیم و قومی ورثہ، عامرکیانی وزیر صحت اور طارق بشیر کو وزیر سیفران بنایا گیا ہے۔
عمران خان کی کابینہ میں 5 مشیر بھی شامل ہیں جن میں محمد شہزاد ارباب کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، عبدالرزاق داؤد کو کامرس، ٹیکسٹائل، انڈسٹری پروڈکشن اور انویسٹمنٹ، ڈاکٹر عشرت حسین کو ادارہ جاتی اصلاحات، امین اسلم کو موسمیاتی تبدیلی اور بابر اعوان کو پارلیمانی امور کا مشیر لگایا گیا ہے۔
عمران خان نے وزیرداخلہ کا قلمدان اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارتِ داخلہ میں معاونت کے لئے دو مشیر رکھے جائیں گے جن کے لئے سابق انسپیکٹر جنرل پولیس شعیب سڈل اور ناصر درانی کے نام زیرِ غور ہیں۔