|

وقتِ اشاعت :   August 21 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم و صحت کے حوالے سے درپیش مسائل ہیں ان کے حل کیلئے بھرپور جدوجہد کی جائے گی تعلیمی انقلاب برپا کرنے کے خواہاں ہیں ۔

اس حوالے سے ہر فورم پر اپنا سیاسی کردار ادا کرتے رہیں گے بلوچ عوام نے پارٹی کو مینڈیٹ دے کر ثابت کروایا ہے کہ بی این پی ہی عوام کو معاشی و معاشرتی مسائل سے نجات دلاسکتی ہے بی این پی لفاظی نہیں عملی جدوجہد پر یقین رکھتی ہے کسی بھی صورت میں عوام کے مینڈیٹ کو ٹھیس نہیں پہنچائیں گے اور احترام کو ملحوظ خاطر رکھیں گے اقتدار اور یا اپوزیشن ہر فورم سے عوام کے مسائل کو حل کرنے کی جدوجہد کو تیز کریں گے تاکہ معاشرے میں حقیقی ترقی و خوشحالی کو یقینی بنایا جائے ۔

کوئٹہ ‘ گوادر سمیت بلوچستان بھر کے عوام اس وقت انسانی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں پانی ناپید ہے صحت کی سہولتوں کا فقدان ہے ‘ انفراسٹرکچر نہ ہونے کے برابر ہے سابقہ پانچ سالہ دور حکومتوں میں عوام کو نظر انداز کیا گیا اور ان کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا گیا اجتماعی مسائل کے حل کے بجائے انفرادی مفادات کو ترجیح دی گئی ہماری جدوجہد ہمیشہ یہی رہے گی کہ ہم بلوچستان کے اجتماعی مفادات کو اہمیت دیں پڑھا لکھا خوشحال بلوچستان کی جہد کو آگے بڑھائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں کئی علاقوں میں ہمارے مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا اس کے باوجود بھی ہم پسماندگی کے خاتمے ‘ مفلوک الحال عوام کو ریلیف دینے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں عوام کے حقوق کیلئے آواز بلند کریں گے اور عوامی مطالبات کو منوا کر رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے بلوچستان کے بیشتر اضلاع متاثر ہیں کیسکو حکام غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے لائحہ عمل طے کریں بلاجواز بجلی کی عدم فراہمی کو برداشت نہیں کیا جائے گا بلوچستان میں زراعت کا شعبہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے تباہ ہو چکا ہے ۔