راولپنڈی: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور ایفی ڈرین کیس میں سزا یافتہ حنیف عباسی کے اہلِ خانہ کو عید کے تیسرے روز بھی ملاقات کی اجازت نہ مل سکی۔
ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی دل کی تکلیف کے باعث راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیرِعلاج ہیں، گزشتہ روز ان کی طبیعت دوبارہ بگڑ گئی تھی اور انہیں اسپتال کے سی سی یو منتقل کردیا گیا تھا، ان کے اہل خانہ کی جانب سے شکایت سامنے آئی تھی کہ ڈاکٹروں کی طرف سے حنیف عباسی سے ملنے پر کوئی پابندی نہیں لیکن پولیس حکام کی جانب سے ان کی اہلیہ اور بچوں کو ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی، اور عید کے تیسرے روز بھی حنیف عباسی کے اہلِ خانہ کو ملاقات کی اجازت نہ مل سکی۔
جیل ذرائع نے مؤقف پیش کیا ہے کہ حنیف عباسی کےکمرے کو سب جیل قرار دینےکے باعث جیل قوانین پرعمل کرنا پڑتا ہے، اس لئے سب جیل کاعملہ بھی بغیر پیشگی اجازت کے لیگی رہنما کی اپنے اہلِ خانہ سے ملاقات نہیں ہوسکتی۔
واضح رہے کہ حنیف عباسی کو 6 روز قبل جیل میں دل کی تکلیف ہوئی تھی اور راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ڈاکٹروں نے تصدیق کی تھی کہ ان کے دل کی 2 شریانیں بند اور ایک 40 فیصد بلاک ہے، ڈاکٹروں کے مشورے پر حنیف عباسی کی انجیوپلاسٹی کی گئی اور اسٹنٹ کے ذریعے دل کی ایک شریان کھول دی گئی، جب کہ گزشتہ روز بھی لیگی رہنما کی طبیعت دوبارہ بگڑ گئی تھی۔