|

وقتِ اشاعت :   August 31 – 2018

مستونگ:  سانحہ درینگڑھ کے بعد حلقہ پی بی 35 کی نشست پر انتخابی عمل ملتوی کے بعد سیاسی جمود ختم اب ضمنی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد اک بار پھر سیاسی گہما گہمی شروع 23 امیدوار پہلے سے میدان میں تھے اب نئے 8 امیدواروں کے اضافے کے بعد امیدواروں کی تعداد 31 ہوگئی ۔

سانحہ درینگڑھ میں بی اے پی کے امیدوار نواب زادہ میر سراج خان رئیسانی کی شہادت کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حلقہ پی بی 35 کی نشست پر انتخابی عمل ملتوی کردیا تھا اور اب اس نشست پر دوبارہ ضمنی انتخابات کا 14 اکتوبر کو کرنے کا اعلان کردیا اور نئے انتخابی شیڈول جاری کرنے کے بعد مستونگ میں سیاسی معرکہ آرائی تیز انتخابی سرگرمیاں شروع ۔

سیاسی جماعتوں نے اپنے امیدواروں کے لیئے باقاعدہ طور پر انتخابی مہم اور عوامی رابطہ مہم بھی شروع کردیئے اور مستونگ میں ابھی تک کسی سیاسی جماعت کا ایک دوسرے سے اتحاد یا سیٹ ایڈجسمنٹ نہیں ہوا ہے جبکہ دوسری جانب سیاسی و قبائلی رہنماوں ورکروں میں قلابازیاں بھی شروع ہے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے امیدواروں ان کے حامیوں میں ٹکٹ کی تقسیم پر سیاسی صورتحال غیر یقینی ہوگئیاب سیاسی عمل واضح ہونے کے لیئے آئندہ چندروز اہم قرار دیئے جارہے ہیں ۔

کس امیدوار کس کے حق میں دستبردار ہونگے سیاسی جماعت کا ایک دوسرے سے اتحاد یا سیٹ ایڈجسمنٹ ہوگا یا پھر ٹکٹ کے تنازعہ پر سیاسی جماعتیں اپنے ناراض امیدوار کو کس طرح منا کر اپنے ٹکٹ یافتہ امیدوار کے حق میں اس کو دستبردار کرنے میں کس حد تک کامیاب ہونگے ۔

بلوچستان عوامی پارٹی سے میر عاصم کرد گیلو اور سردار نوراحمد بنگلزئی میر سعدآصف کرد۔میر مومن کرد کے نمائندوں اور محمد اسلم محمد صادق عنایت ملک آفتاب نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دئے۔