کابل: شدت پسند تنظیم حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی انتقال کرگئے۔
افغان طالبان کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق جلال الدین حقانی کئی سال کی علالت کے بعد انتقال کرگئے اور ان کی تدفین افغانستان میں کردی گئی ہے۔ طالبان نے اپنے حامیوں سے جلال الدین حقانی کے لیے دعائے مغفرت کی اپیل بھی کی تاہم ان کے انتقال کی تاریخ اور تدفین کی جگہ نہیں بتائی۔
جلال الدین حقانی افغاستان میں طالبان کی حکومت میں سرحد کے وزیر تھے اور انہوں نے 2001 کے اواخر میں اسلام آباد کا سرکاری دورہ بھی کیا تھا۔ ان کا تعلق افغانستان کے صوبہ پکتیکا سے تھا اور انھوں نے 1980 کی دہائی میں سویت یونین کے خلاف مزاحمت شروع کی۔
نائن الیون کے بعد حقانی روپوش ہو گئے اور کئی مہینوں کے بعد وزیرستان میں سامنے آئے جہاں انہوں نے اپنا گروپ تشکیل دیا۔ اس گروپ نے افغانستان میں جتنا نقصان نیٹو کو پہنچایا کسی اور گروپ نے نہیں پہنچایا۔
امریکا کی جانب سے حقانی نیٹ ورک پر پابندی عائد ہے اور متعدد بڑے بڑے حملوں کا الزام اس تنظیم پر عائد کیا جاتا ہے، جبکہ پاکستان سے سب سے زیادہ ڈو مور کا مطالبہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف ہی کیا جاتا ہے۔