|

وقتِ اشاعت :   September 20 – 2018

کوئٹہ:  وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت بدھ کے روز یہاں منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں صوبے میں امن وامان کی مجموعی صورتحال، عاشورہ محرم کے سیکیورٹی پلان سمیت پشین اور قلعہ سیف اللہ میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے محرکات اور تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

سیکیورٹی اداروں کے حکام کی جانب سے اجلاس کو متعلقہ امور پر بریفنگ دی گئی، وزیرداخلہ میر سلیم احمد کھوسہ، چیف سیکریٹری بلوچستان ڈاکٹر اختر نذیر، سیکریٹری داخلہ حیدر علی شکوہ، آئی جی پولیس محسن حسن بٹ، کمشنر کوئٹہ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلا س کو آگاہ کیا گیا کہ کوئٹہ سمیت ان اضلاع جہاں عاشورہ محرم کے جلوسوں کا انعقاد ہوتا ہے کے لئے سیکیورٹی پلان ترتیب دے کر اس پر عملدرآمد کا آغاز کردیا گیا ہے۔ جلوسوں کے روٹ پر ایف سی، پولیس اور لیویز کی تعیناتی کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

عاشورہ کے جلوسوں کی سی سی ٹی وی کیمروں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعہ فضائی نگرانی کی جائے گی جبکہ انتظامیہ اور سیکیورٹی ادروں کی معاونت کے لئے پاک فوج کے دستے اسٹینڈ بائی رہیں گے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ سیکیورٹی انتظامات میں تمام متعلقہ اداروں کے درمیان مربوط روابط قائم رکھنے کے لئے کنٹرول رومز قائم کئے گئے ہیں جو 24گھنٹے فعا ل رہیں گے۔

علاوہ ازیں تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ رہے گی، میونسپل کارپوریشن ، سول ڈیفنس اور دیگر تمام متعلقہ ادارے کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے چوکس رہیں گے۔ اجلاس کو پشین اور قلعہ سیف اللہ کے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لانے کے لئے اب تک ہونے والی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے سیکیورٹی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا تاہم انہوں نے ہدایت کی کہ سیکیورٹی پلان پر مکمل طور پر عملدرآمدکو ہر صورت یقینی بنایا جائے اور تمام سیکیورٹی ادارے ہمہ وقت مستعد رہیں تاکہ دہشت گرد عناصر کواپنے مذموم مقاصد کے حصول کا موقع نہ مل سکے۔

وزیراعلیٰ نے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام پر زور دیا کہ وہ عاشورہ محرم کے موقع پر بین العقائد ہم آہنگی برقرار رکھنے اورعوام میں بھائی چارے اور یکجہتی کی فضاء کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کریں جبکہ انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ عاشورہ محرم کے پرامن انعقاد کے لئے وہ سیکیورٹی اداروں سے مکمل تعاون کریں۔