|

وقتِ اشاعت :   September 25 – 2018

نئی دلی۔اسلام آباد: بھارتی آرمی چیف بیپن راوت نے ایک اور ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے خاتمے کے لئے بہت جلد ایک اور سرجیکل اسٹرائیک کرنے والے ہیں اگر پاکستان معمول کے تعلقات اورسرحد پر امن چاہتا ہے تو فوری اقدامات کرے۔

پیر کے روز بھارتی آرمی چیف بیپن راوت نے اپنے ایک بیان میں پاکستان کو گیدڑ بھبکی دیتے ہوئے کہا کہ بھارت بہت جلدایک اور سرجیکل آسٹرائیک کرنے والے ہیں کیونکہ ہشتگردوں کے خاتمے کے لئے ایک اور سرجیکل اسٹرائیک ناگزیرہے لیکن تا حال سرجیکل آسٹرائیک کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کر سکتا ہوں۔

اگر پاکستان معمول کے تعلقات اورسرحد پر امن کا خواہاں ہے تو فوری اقدامات کرے۔ بھارتی آرمی چیف بپن راوت کے بیان کے بعد ڈیرہ بگٹی اور مظفر آباد میں بھارت مخالف ریلیاں نکالی گئیں جس میں پاکستان کے حق اور بھارت مخالف نعرے لگائے گئے اور اقوام متحدہ سے بھارتی دھمکیوں کا نوٹس لینے کامطالبہ کیا گیا۔

قبل ازیں بھارتی آرمی چیف بیپن راوت نے بھارتی میڈیا سے گفتگو میں ایک بار پھر اپنی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف بے سروپا الزامات کا بازار گرم کےئے رکھا اور دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات کی منسوخی پر اپنی حکومت کے قصیدے پڑھے۔

بھارتی آرمی چیف بیپن راوت نے پرانا راگ الاپتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ملاقات منسوخ کر کے درست عمل کیا اور اس حوالے سے بھارت کی پالیسی واضح ہے کہ مذاکرات کے عمل سے قبل پاکستان کو خود پر لگے دہشت گردی کے فروغ کے الزام کو غلط ثابت کرنا ہوگا۔بہیمانہ مظالم کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کو کچلنے میں ناکام ہونے والی بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بیپن راوت نے اپنی ناکامی کا ذمہ دار بھی پاکستان کو ٹھہرا تے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں سرحد پار سے دراندازی ہو رہی ہے اور پاکستان کشمیری نوجوانوں کے جذبات بھڑکا رہا ہے۔

پاکستان رینجرز کی جانب سے حقائق بیان کرنے کے باوجود بھارتی آرمی چیف نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر بارڈر سیکیورٹی فورس(بی ایس ایف) کے اہلکاروں کے قتل کا الزام پاکستان پر لگایا حالانکہ پاک فوج نے بھارتی اہلکاروں کی لاشوں کی تلاشی کے لیے مدد بھی فراہم کی تھی۔واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے وزرائے خارجہ کی ملاقات کی منسوخی کے بعد گزشتہ روز بھارتی آرمی چیف بیپن راوت نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے پاکستان کو کھوکھلی دھمکی دی تھی۔