|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2018

کوئٹہ: نو منتخب گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ صوبے میں تعلیم کی پسماندگی کو ختم کرنے کے لئے بھر پور کردار ادا کرتے ہوئے بلوچستان کے نوجوان طلبا و طالبات کو باہر ممالک اسکالرشپ کے لئے بھیجنے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان کا مشکور ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کرکے بلوچستان کیلئے گورنر نامزد کیا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا کہ میں وزیراعظم عمران خان اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سمیت صوبے کے وزیراعلی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے گورنر بلوچستان نامز کیا ہے انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان میں صدر مملکت اور صوبے کے گورنر کے اختیارات محدود ہوتے ہیں ۔

انشا اللہ صوبے کے تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے لئے بھر پور اقدامات کئے جائیں گے ماضی میں جس طرح صوبے کو پسماندہ رکھا گیا ہم صوبے کے عوام کے گلے اور شکوے وفاق تک پہنچاتے ہوئے ان کو حل کرنے کیلئے بھر پور اقدامات کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت میری ترجیحات میں سب سے پہلے ہائیر ایجوکیشن ہے ہائیر ایجوکیشن میں بہتری لاکر اس سے ہمارے نوجوان طلبا و طالبات کو اسکالر شپس پر باہر ممالک بھیجنے کی کوشش کریں گے تاکہ صوبے کے نوجوان طبقہ وہاں جاکربہتر تعلیم حاصل کرسکیں کیونکہ تعلیم کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا اور بہتر تعلیم کے بغیر مذہب معاشرہ کا خواب شرمندہ تعبیر کرنا نا ممکن ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے یونیورسٹیز میں اگر خامیاں تھیں تو ان خامیوں کو ختم کرتے ہوئے صوبے کے تمام یونیورسٹیز کو ملک کے بہترین جامعات میں شامل کریں گے تاکہ ہمارے آنیوالے قوم کے معمار اس استفادہ حاصل کرتے ہوئے ملک اور قوم کے نام روشن کرنے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرسکیں ۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کا گورنر وفاق کا نمائندہ ہوتا ہے ایک نمائندہ کے حیثیت سے صوبے کی پسماندگی اور غربت کے حوالے سے وفاق کو ہمیشہ آگاہ کرتے رہیں گے کیونکہ ماضی میں یہ دیکھا گیا ہے کہ بلوچستان کے عوام کی وفاق سے بہت سے شکایات ہے ۔