|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2018

مستونگ:  نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ،پی بی 35 مستونگ سے نامزد امید وار سردار کمال خان بنگلزئی نے کہا ہے نیشنل پارٹی افغان مہاجرین کو شہریت دینے اور اٹھارویں ترمیم میں ردوبدل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے کیونکہ یہ بلوچ قوم کے قومی تشخص اور بقا کا مسئلہ ہے، انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی حکومت کے ختم ہوتے ہی سیندک پروجیکٹ کو دس سال کے لیئے معائدہ کرکے ٹھیکہ پر دے دیئے تربت کی طرح خلائی مخلوق کو اس حلقہ میں مسلط نہیں کیا گیا تو 14 اکتوبر کو مستونگ کے ضمنی انتخابات میں نیشنل پارٹی کو کوئی قوت شکست نہیں دے سکتا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مستونگ میں نیشنل پارٹی کے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر نیشنل پارٹی ضلع کوئیٹہ کے صدر حاجی عطامحمد بنگلزئی مستونگ کے ضلعی صدر فاروق شاہوانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا اجلاس میں تنظیمی امور سیاسی صورتحال اور خصوصا پی بی 35 پر ضمنی الیکشن میں پارٹی کے نامزد امیدوار سردار کمال خان بنگلزئی کی کامیابی کے لیئے تفصیلی جائزہ لیا گیا ،انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں عوام کی ووٹ کے طاقت سے 14 اکتوبر کو مخالفین کو شکست دینگے ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں نیشنل پارٹی اور بعض جمہوری پارٹیوں کو جمہوریت کے ساتھ دینے کی سزا دیکر ملکی تاریخ میں بدترین دھاندلی کے ذریعے اسمبلیوں سے دور رکھا گیا اور اسمبلیوں میں ایسے قوتوں کو لایا گیا جنھیں خود جیتنے کا یقین نہیں تھے انہوں نے کہا کہ تربت میں اس کی واضح مثال یہ کہ جن امیدواروں نے ووٹ لیکر جیتا ہے ان کو خود شرم آتے ہیں کہ اتنے ووٹ ہم نے کیسے حاصل کیئے ہیں نیشنل پارٹی ہی عوام کی حقیقی اور قوم پرست جماعت ہیں پارٹی کے کامیاب انتخابی مہم اور مقبولیت سے نہ صرف ہمارے سیاسی مخالفین کی نیندیں حرام ہوئی ہیں ،انہوں نے کہا کہ ان موحودہ حالات میں عوام نے سیاسی شعور کا مظاہرہ نہ کیا تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گاہ کیونکہ نیشنل پارٹی کے سیاست اور جہد وجہد کا اصل مقصد و محور بلا رنگ و نسل عوام کی خدمت ہیں ،انھوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی ڈھائی سالہ اقتدار اور اسکی کارکردگی صوبے کی تاریخ میں مثالی ثابت ہوئے جس کی عوام 14 اکتوبر کے ضمنی انتخابات میں اپنی ووٹوں کے ذریعے خود تائید کرینگے۔