|

وقتِ اشاعت :   October 6 – 2018

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکر ٹری اطلاعات سابق ترجمان حکومت بلوچستان جان محمد بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی پی ٹی آئی کی حکومت سے الگ ہونے کے لیے باعزت راستہ دھونڈ رہی ہے جس کاملنا مشکل ہے ،بی این پی بتائے کہ انڈر دی ٹیبل کیا ڈیل ہوئی تھی ،یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری کردہ اپنے بیان میں کہی ، جان محمد بلید ی نے کہا کہ بی این پی کی جہاں تک ضرورت تھی وہ کام آگئی پہلی بار بی این پی نے سردارعطااللہ مینگل کی سیاست کے برخلاف مقتدرہ سے ہاتھ ملاکر ان کے اشارے پرپی ٹی آئی کوسپورٹ کیا،نواب ثنااللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا حصہ بنے،عبدالقدوس بزنجو کو اعتماد کا ووٹ دیااور پھر سینیٹ انتخاب میں باپ کے امیدوار کو ووٹ کیا، اور اب بچاکیا جو مقاصد ان سے حاصل کرنے تھے وہ کیے جا چکے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے کہا تھا کہ گناہ بے لذت کیوں؟ تو برا مان گئے تھے اب بتائیں انڈردی ٹیبل کیا ڈیل ہوئی تھینیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان جان بلیدی نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کو افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ لگتا ہے کہ مسلم لیگ کی قیادت کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ تاحال پوری قوت کیساتھ جاری ہے اور جنرل الیکشن سے قبل نوازشریف کو گرفتار کیا گیا اور اب جب ضمنی انتخابات ہونے کو ہیں تو شہباز کو گرفتار کردیا گیا۔ جس کے برائے راست اثرات الیکشن پر ہوں گے۔ ایسے اقدامات سے نیب کا ادارہ کی ساخ بری طرح متاثرہ ہورہی ہے ،اس کے باوجود کہ اس ادارے کا چیئرمین (ر)جسٹس جاوید اقبال ایک اچھی شہرت کے حامل شخص ہیں اور ان کی دیانتداری و ایمانداری شک و شبہات سے بالاتر ہے لیکن اس کے باوجود نیب یہ تاثر قاہم کرنے میں بری طرح ناکام رہا ہے کہ احتساب کا عمل شفاف اور انتقامی کاروائیوں سے بالاتر ہے۔