|

وقتِ اشاعت :   October 11 – 2018

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی چیئرمین پی اے آر سی کے بیرون ملک دوروں پرشدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین صاحب بتائیں کہ کتنے دورے کئے ؟ اور آپ کے دوروں سے ملک کا کتنا فائدہ ہوا ؟ کمیٹی کو بتایا گیا کہ حریف سیزن میں بلوچستان کو سب سے کم پانی ملا جبکہ سندھ کو 15فیصد ، پنجاب کو 20فیصد ، خیبر پختونخوا کو 34فیصد اور بلوچستان کو 41فیصد پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑا کپاس کی کاشت میں 3.50ملین بیلز تک شارٹ فال کا سامنا ہے فضلوں کو 34فیصد تک پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑھ سکتا ہے کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ زمینداروں کو فصلوں کے بیچ اور اقسام کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے کیلئے ہر فصل سے پہلے پمفلٹ جاری کئے جائیں ۔ کمیٹی نے زیتون پروجیکٹ میں ہونے والی کرپشن کے کیسز جو نیب اور ایف آئی اے میں چل رہے ہیں اس حوالے سے تفصیلات طلب کرلی ہیں کمیٹی کو سیکرٹری کی جانب سے بتایا گیا کہ پلانٹ بریڈرز ایکٹ میں ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی فنانس منسٹری سے رجسٹری کے قیام کیلئے آسامیوں کی منظوری لینی ہے فنانس سے منظوری کے بعد پلانٹ بریڈرز رجسٹری قائم کرینگے ۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سید مظفر حسین شاہ کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں اکثریتی ممبران نے شرکت کی ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ چیئرمین پی اے آر سی آذربائیجان ، ازبکستان ، تیونس ، تھائی لینڈ کے دورے کرتے رہتے ہیں کیا ان کے دوروں سے پاکستان کو کیا فائدہ پہنچا ہے اس حوالے سے چیئرمین ہمیں بتائیں ؟ زیتون کی کاشت میں جو بے ضابطگیاں ہوئی ہیں اور اس پر جو انکوائری چل رہی ہے اس حوالے سے بھی کمیٹی کو بتایا جائے چیئرمین نے کہا کہ انٹرنیشنل کمپنیوں کا اعتماد بحال کیاجائے تاکہ کپاس اور گندم کی ورائیٹیوں میں بہتری لائی جاسکے کتنے بیج کی وارائیٹیاں رجسٹرڈ ہونے کیلئے آئی تھیں اس حوالے سے بھی تفصیلات بتائی جانی چاہیں کمیٹی کو چیئرمین ارسا شیر زمان خان نے بتایا کہ خریف سیزن میں پانی کی شارٹیج رہی اس حوالے سے بلوچستان کو سب سے کم پانی ملا سندھ کو 15فیصد ، پنجاب کو 20فیصد ، خیبر پختونخوا کو 34اور بلوچستان 41فیصد پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑا کاٹن کمشنر نے کمیٹی کوبتا یا کہ پانی کی کمی کی وجہ سے کپاس کی کاشت کم ہوئی کپاس کی کاشت میں 3.5ملین بیلز تک کا شارٹ فال کاسامنا ہے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کتنی ورائٹی جو اس وقت کاشت ہورہی ہیں اس حوالے سے ہمیں بتایا جائے کہ پرائیویٹ کتنی ہیں اور دوسری کتنی ورائیٹیاں کاشت ہورہی ہیں پلانٹ بریڈرز ایکٹ دو ہزار سولہ میں پاس ہوا اب دو ہزار اٹھارہ چل رہا ہے کیا غیر ملکی سرمایہ کاری ابھی تک ہوئی ہے کہ نہیں ہوئی اگر نہیں ہوئی تو اس کی کیا وجہ ہے ؟ سندھ میں معیاری بیج نہیں ملتا ہمارے علاقے میں سیڈ مختلف علاقوں سے لایا جاتا ہے انہوں نے چیئرمین پی اے آر سی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے اربوں روپے پی اے آر سی کو مل رہے ہیں تو اس ادارے کا کچھ نہ کچھ کردار ہونا چاہیے کاٹن اور گندم کے علاقوں میں بیس سے پچیس کاشتکاروں کی لسٹ بنائیں اور ان کے ٹیلی فون اور ای میلز نمبر لیں تاکہ ان کو جدید ورائٹی اور فصلوں کے حوالے سے مفید مشورے دیئے جائیں ۔ سینیٹر امام دین شوقین نے کہا کہ سندھ کا پانی پنجاب میں استعمال کیا گیا جس سے کپاس کی فصل خراب ہوئی ہے ملک بھر میں کپاس کی فصل سالہ سال کمی کیوں ہورہی ہے ؟ اس حوالے سے ارسا بتائے اس پر ارسا پنجاب نے کہا کہ ہم کوشش کرتے ہیں کہ ٹیوب ویل کا پانی استعمال کرکے اپنے حصے کا پانی تربیلا ڈیم میں ریزرو کریں جب ضرورت ہوتی ہے تو یہ جمع شدہ پانی کو استعمال میں لاتے ہیں بلوچستان ارسا حکام کا سندھ پر چوری کرنے کا الزام سندھ حکومت سکھر بیراج سے بلوچستان کے حصے کا پانی استعمال کرتا ہے پنجاب زراعت حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پنجاب میں کپاس کی فصل کی کمی کی بڑی وجہ کاشتکاری کی کمی ہے ۔ کاٹن کمشنر نے کمیٹی کو بتایا کہ ملک میں زیر کاشت رقبے میں گیارہ فیصد کمی ہوئی پنجاب میں زیر کاشت رقبے میں پانی کی کمی ہے چیئرمین ارسا نے بتایا کہ فصل ربیع میں اڑتیس فیصد پانی کی کمی ہے جب پانی کی کمی ہو تو پھر اوسط والا فارمولا استعمال کیاجاتا ہے چشمہ جہلم لنک کینال اور تھر کینال پنجاب میں فلڈ کینال نہیں سندھ والے فلڈ کینال والے کہتے ہیں۔