|

وقتِ اشاعت :   October 13 – 2018

جعفرآباد : وزیرداخلہ بلوچستان میرسلیم خان کھوسہ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں ،سی پیک میں بلوچستان کوہرمعاملے میں حصہ دیاجائے گا۔

کو ئٹہ سیف سٹی پلا ن کے تحت شہر میں 1400کلوز سرکٹ کیمرے لگا ئے جا ئیں گے ،افغانستان میں حالا ت بہتر ہے اس لئے افغان با شندوں کو اپنے ملک جا نا چاہئے ،ملک کی آئین کو نہ ما ننے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

ان خیا لا ت کا اظہا ر انہوں نے ضلع صحبت پور میں اپنی رہائش گاہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے حالات پچھلے ادوار کے مقا بلے میں اب کافی بہترہوچکے ہیں بلکہ امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنا نے کی اب بھی ضرورت ہے اس حوالے سے ہم پولیس کو سپورٹ کررہے ہیں اوراسے جدیدخطوط پراستوار کرنے کی کوشش کی جا ری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بی ایریا بہت زیادہ ہیں اس لیے لیویزکوموثر اور مزید فعال کرنے کے حوالے بھی سے اقداما ت اٹھارہے ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز سرحدی شہر چمن میں ڈاکٹرکواغوا کر نے کے بعد لیویز ضلعی انتظا میہ کی سر براہی میں لیویز فورس نے فوری طور پر کا رروائی کر تے ہو ئے نہ صرف مغوی ڈاکٹر کوبازیاب کرایاہے بلکہ ایک اغواء ہلاک اور دوسرا گرفتار کر لیا گیا ہے ۔

اس کا رروائی پر ہم لیویز فورس کو داد تحسین پیش کر تے ہیں انکاکہنا تھاکہ کوئٹہ کے لیے سیف سٹی پلان ہے اس کے لیے شہربھرمیں 1400کلوزسرکٹ کیمرے لگائے جائیں گے کیونکہ جب تک امن و امان کی صورتحال میں بہتری نہیں لائی جائے گی بلوچستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اور سیاحت کے حوالے سے لوگ مائل نہیں ہوں گے ان کاکہناتھا کہ سی پیک کے ہرمعاملے میں بلوچستان کوحصہ داربنایاجائے گا ۔

سیندک اورگوادر میں سرمایہ داروں کوہرممکن سیکورٹی مہیا کی جائے گی اورہائی ویزکوبہتربنایاجائے گا بلکہ وہاں جرائم پیشہ عناصرکاقلع قمع کیاجائے گا انہوں نے کہا کہ امن وامان میں حائل رکاوٹیں دورکرکے بہتری لانے کی کوششیں جا ری ہیں ۔

ان کاکہناتھاکہ بلوچستان کے حالات دیگرصوبوں سے مختلف ہیں افغانیوں کوواپس افغانستان جاناچاہیے اب ان کے ملک کے حالات بہتر ہیں افغانیوں کی واپسی کے لیے فارمولہ بنایا جائے گا انکی بلوچستان میں رہائش قابل قبول نہیں ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں ان کاکہناتھا کہ ناراض عناصرپاکستان کے آئین کومانتے ہوئے ملک میں رہناچاہتے ہیں اورعدالتوں کاسامناکرناچاہتے ہیں تو بیشک کر یں لیکن جوآئین کونہیں مانتے ہیں وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

،ایک اورسوال کے جواب میں ان کاکہناتھاکہ کوئٹہ سمیت باقی اضلاع میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومت ہروقت تیار ہے ان کاکہناتھاکہ جعفرباد میں ڈسٹرکٹ جیل بنایاگیااس پرکمیٹی بنائی جائے گی اگرجیل قیدیوں کے لیے قابل استعمال ہے تواستعمال کریں گے اگرنہیں ہے توان کے خلاف کاروائی کی جائے گی جنہوں نے یہ جیل بنایاہے۔