کوئٹہ : صوبائی وزیر اطلاعات و ہائیر ایجوکیشن میر ظہور احمد بلیدی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قیاس آرائیوں کو رد کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر کوئی حکومت صحیح معنوں میں ڈیلیو نہ کرسکے تو ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جاتی ہے ۔
ہم جام کمال خان کی قیادت میں متحد ہے ان افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ،مس مینجمنٹ کی وجہ سے بلوچستان مالی بحران کاشکارہے ، کسی عالمی مالیاتی اداروں سے قرض نہیں لیں گے مشکلات ضرور ہیں لیکن بہتر حکمت عملی سے اس مالی بحران پر قابو پالیں گے۔
موجودہ حکومت عوامی خواہشات کے برعکس کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھائیگی جس سے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں حال احوال پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر ڈائریکٹرجنرل محکمہ تعلقات عامہ نعیم بازئی ،کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضا الرحمن بھی موجود تھے ۔میر ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ ڈیڑھ ماہ ہوئی ہے ہماری حکومت کو بنے ہوئے ۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے اقدار سے پہلے عوام کے ساتھ جو وعدے کئے تھے ان پرعملدرآمد جاری ہے میری کوشش رہی ہے کہ میں اپنی ٹیم میں کمپیٹنٹ اور وژنری لوگوں کو رکھو ں ۔
انہوں نے کہاکہ مجھے کرپشن کی ضرورت نہیں نہ کبھی پہلے کرپشن اور غلط کام کیاہے نہ آئندہ کروں میرے محکمے میں کرپشن کے حوالے سے زیرو ٹالرنس پالیسی ہے محکمہ انفارمیشن میں صحافیوں کے ساتھ مشاورت کرکے معاملات کوآگے بڑھایاجائے گا۔
انہوں نے کہاکہ محکمہ اطلاعات بلوچستان میں اصلاحات لاکر معاملات کو بہتر بنایا جارہا ہے جرنلسٹس ویلفیئرفنڈز کے بعد ہاکرز کی فلاح وبہبود کیلئے بھی اقدامات کررہے ہیں ماضی کی نسبت موجودہ وقت میں نمایاں بہتری آئی ہے صحافیوں کی مشاورت سے اصلاحات کے تسلسل کو آگے بڑھایا جائے گا ۔
بلوچستان کابینہ کے تین اجلاس میں تعلیم ،صحت پانی اور بحالی امن کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ حکومت بلوچستان کی جانب سے لیویزریفارمز پر بھی کام جاری ہے جس سے صوبے کے امن وامان کی صورتحال میں واضح بہتری آئیگی ۔
انہوں نے کہاکہ سی پیک کے حوالے سے بھی اہم فیصلے کئے گئے ہیں گوادر میں توانائی اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے منصوبوں پر کام جاری ہے گزشتہ حکومت کی مس مینجمنٹ کی وجہ سے بلوچستان مالی بحران کا شکار ہے اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان سے بھی بات کی گئی ہے ۔
انہوں نے بلوچستان سے متعلق ہرقسم کی تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ،صوبے میں انفراسٹرکچر نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ صوبائی کابینہ این ایف سی ایوارڈ سے متعلق بھی اپنا کیس تیار کررہاہے ۔
انہوں نے کہاکہ صوبے میں فعال لوکل گورنمنٹ سسٹم لانا چاہتے ہیں جس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں کیونکہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی سے ہی بہت سارے مسائل حل ہونگے۔
انہوں نے صحافیوں سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی کوتاہیوں کی نشاندہی کرے ہم اپنی غلطیوں کو ٹھیک کرینگے اور ہمیں امید ہے کہ میڈیا ہماری کوتاہیوں کے ساتھ اچھائیوں کو بھی اجاگر کریگی ، بلوچستان قومی میڈیا کی توجہ کا خواہاں ہے بلوچستان کے اخبارات اور ٹی وی چینلز کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے لیکن ڈمی اخبارات کے معاملہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔
مالی خسارے سے نمٹنے کے لیے بلوچستان ریونیو اتھارٹی کو فعال بنایا جارہا ہے جس کے تحت سات بلین روپے ٹیکس وصول کیا گیا ہے ٹیکس نیٹ کا دائرہ کار بڑھایا جاررہا ہے جس کا مقصد مالی بحران پر قابو پا کر صوبے کے اپنے وسائل میں اضافہ کرنا ہے ۔
بلوچستان میں غیر ترقیاتی اخراجات کو ختم کرکے وسائل کا رخ ترقیاتی منصوبوں کی جانب موڑنے کی حکمت عملی طے کی جارہی ہے ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں پی ایس ڈی پی کوری ویو کیاجارہاہے ،انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت عوامی خواہشات کے برعکس کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھائیگی جس سے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچے ۔
ہم نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دس سال کے لیے بلوچستان کی مالی معاونت کی جائے این ایف سی ایوارڈ میں غربت اور پسماندگی کے پیمانے کو شامل کرنے کی تجویز بھی دی ہے بلوچستان مالی بحران کا شکار ضرور ہے تاہم کسی عالمی مالیاتی اداروں سے قرض نہیں لیں گے ۔
مشکلات ضرور ہیں لیکن بہتر حکمت عملی سے اس مالی بحران پر قابو پالیں گے وزیر اطلاعات و نشریات بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں برائے نام اخبارات کی حوصلہ شکنی اور کثیرالاشاعتی مطبوعات کی حوصلہ افزائی کریں گے ۔
جوابدہی کا عمل ضروری ہے غلط کام کیا ہے نہ کرنے دیں گے بلوچستان میں بد عنوانی کے تدارک کے لئے سی ایم آئی ٹی اور اینٹی کرپشن کو فعال بنایا جارہا ہے محکمہ اطلاعات میں ماضی کے قطع نظر اب کوئی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزارت اطلاعات کو سفارش کی گئی ہے کہ گوادر میں پی ٹی وی اسٹیشن قائم کیا جائے بلوچستان کے عامل صحافیوں کی بہبود کے لئے قابل عمل اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق قیاس آرائیوں کی نفی کرتے ہوئے کہاکہ ہم جام کمال خان کی قیادت میں متحدہے اس طرح کے قیاس آرائیوں میں کوئی صداقت نہیں ۔اگر کوئی حکومت صحیح معنوں میں ڈیلیو نہ کرسکے تو ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جاتی ہے ۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتمادکی قیا س آرائیوں میں صداقت نہیں، ظہور بلیدی
وقتِ اشاعت : October 17 – 2018