|

وقتِ اشاعت :   October 21 – 2018

 راولپنڈی: کمسن ملازمہ کنزیٰ پر تشدد کرنے والی سرکاری خاتون ڈاکٹر اور ان کے شوہر کے خلاف  مقدمہ درج کرلیا گیا جب کہ میڈیکل رپورٹ میں بچی پرتشدد کی تصدیق ہوگئی ہے۔

سی پی او احسن عباس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ  بچی پر تشدد کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، بچی سرکاری خاتون ڈاکٹر کے گھر ملازمہ تھی اور بچی کے مطابق مالکان نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔

سی پی او کا کہنا ہے کہ بچی کے بیان سے متعلق تحقیق کی جارہی ہے،تحقیقات کے لیے بچی کے مالکان کے گھر ٹیم بھی بھجوائی ہے جب کہ ملٹری پولیس کو ملزمہ کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔

سی پی او نے کہا کہ بچی کو مختلف اوقات میں تشدد کا نشانہ بنایاگیا اوربچی کے سر پر تین ٹانکے لگے ہیں جبکہ چوٹ دو یا تین دن پرانی ہے۔

احسن عباس کا کہنا ہے کہ ملزمان میاں بیوی کے خلاف قانونی کارروائی نہ کرنے پر اے ایس آئی کو معطل کردیا گیا ہے اور اس کے خلاف ایکشن بھی لیا جائے گا۔

دوسری جانب ابتدائی  میڈیکل رپورٹ کے مطابق  کنزیٰ کے معدے اور آنتوں پر تشدد کی وجہ سے سوجن ہے، کنزیٰ کی گردن اور کمر پر تشدد کے نشانات موجود ہیں جب کہ وہ بائیں بازو کو ہلا بھی نہیں پارہی ، کنزیٰ کے دائیں کندھے کے پیچھے پرانے زخم کا نشان ہے ۔