اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت سے بات نہیں کروں گا کیوں کہ اگر سمجھوتہ کرنا ہوتا تو پرویز مشرف کا دور بہتر تھا۔
سابق صدر آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے ان کے گھر ملاقات کی، ملاقات میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے پر اتفاق اور حکومت مخالف قرارداد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
موجودہ صورتحال میں نواز شریف اور زرداری ملاقات ضروری ہے، فضل الرحمن
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے آصف علی زرداری کو نواز شریف سے ملاقات کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں آپ کی نواز شریف سے ملاقات ضروری ہے۔
سمجھوتہ کرنا ہوتا تو پرویز مشرف کا دور بہتر تھا، آصف زرداری
ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے حکومت چلتی نظر نہیں آرہی، حکومت سے بات نہیں کروں گا کیوں کہ اگر سمجھوتہ کرنا ہوتا تو پرویزمشرف کا دور بہتر تھا۔
سابق صدر نے کہا کہ 10 سال تک جمہوریت کے لئے مل کر کام کیا، ہماری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ غیرجمہوری طاقتوں کو موقع نہ ملے، اس وقت بھی جمہوریت کی بقا کے لئے اپنا فرض نبھارہے ہیں، اب ہمیں جمہوری طاقتیں کمزور نظر آرہی ہیں اس لئے کوئی اب لائحہ عمل طے کرنا ہوگا۔
آصف زرداری نے کا کہا کہ ملک کی بہتری کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کررہے ہیں، سب کے سامنے عدم اعتماد کی بات بھی رکھیں گے، حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے حوالے سے وقت بتائے گا، تاہم ہمارا مقصد حکومت کو گرانا نہیں بلکہ جمہوریت پر چلانا ہے اور یہ ضروری بھی نہیں کہ حکومت کو گرایا جائے، سب کا مؤقف ہے مل کر چلا جائے۔
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ متفق ہیں ساری اپوزیشن مل کر ایک مؤقف اختیار کرے اور ہم سب کا بنیادی مؤقف ہے کہ جمہوریت کو جعلی مینڈیٹ حاصل ہے، اپوزیشن مل کر مستقبل کیلئے لائحہ عمل تیار کرے گی اور آئندہ چند روز میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جائے گی۔