|

وقتِ اشاعت :   October 22 – 2018

کوئٹہ : بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن(پجار)کے مرکزی قومی کونسل سیشن زیرصدارت مرکزی چیئرمین گہرام اسلم بلوچ ‘بنام’ میر یوسف عزیز مگسی ‘بیاد’واجہ عبدالمجید گوادری،میر عبدالعزیز کرد،شہید چیئرمین رازق بگٹی بولان میڈیکل کالج کوئٹہ میں منعقد ہوا جس کے پہلے دن کے بند اجلاس میں بلوچ شہدا کی یاد میں دو منٹ خاموشی،بلوچ راجی سوت،چیئرمین کا افتتاعی خطاب،سکریٹری رپورٹ،علاقائی،ملکی و بین الاقوامی سیاسی صورتحال،تنظیمی کے ایجنڈے زیر بحث رہے ۔

اجلاس میں بلوچستان،سندھ،پنجاب سے 243 مرکزی کونسلران نے شرکت کی،پہلے دن کے بند اجلاس میں مرکزی کونسلران نے مختلف ایجنڈوں پر سیر حاصل بحث کی اور تجاویز پیش کی،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی چیئرمین گہرام اسلم بلوچ نے کہا کہ بی ایس او(پجار) ایک سیاسی،جمہوری قومی آگنائزیشن ہے جو ہر دور میں تمام تر مشکلات کے باوجود مقررہ وقت پر اپنا قومی کونسل سیشن منعقد کرتا رہا ہے ۔

آج کے اس حالات،تمام تر مشکلات و مصائب کے باوجود کونسل سیشن کا انعقاد بی ایس او(پجار) کے کامریڈوں کے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں گزشتہ دن بی ایس او(پجار) کے کونسل سیشن کو ناکام بنانے کے لئے کچھ غیر سنجیدہ طلبا تنظیموں نے جو حربے استعمال کیے ۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے یہ جو اپنے آپ کو بلوچ سیاسی رہنما بزرگ سیاستدان سردار عطا اللہ مینگل،پشتونوں کے حقیقی رہنما باچاخان،خان عبدالصمد خان اچکزئی کے سیاست کے وارث سمجتھے ہیں ان رہنماوں نے جو اپنے اپنے قوم اکے لئے بے مثال قربانیاں دی ہیں ان قربانیوں کے ساتھ سنگین مذاق کیا گیا ۔

ان قومی رہنماوں نے تو اپنی پوری زندگی جمہوری جدوجہد میں گزاری ہمیشہ تشدد پسندانہ سیاست کی بیخ کنی کرکے جمہوری سیاست کو پروان چڑھانے کے لئے جدوجہد کے میدان میں سرگرم رہے افسوس ہوتا ہے ۔

گزشتہ دن ان طلبا تنظیموں کے رہنماوں نے جو رویہ اپنایا اس سے ظاہر ہوا کہ یہ لوگ تشدد پسندانہ سیاست کو فروغ دیکر جمہوری جدوجہد کو سبوتاژ کرنے کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے اور ان کے رویوں سے ثابت ہوا کہ ان کا تربیت کیسا ہوا ہے ۔

انہوں نے جو کیا یہ ان کا تربیت تھا جو ہم نے بالغ نظری کا مظاہرہ کرکے اپنے سیاست کی لاج رکھ لی یہ ہماری تربیت ہے ہم ان لوگوں سے گزارش کرتے ہے کہ وہ آجائے ہمارے پاس ہم ان کی تربیت کرکے سیاست سکھا دینگے۔

انہوں نے مرید کہا کہ ملال اس بات پہ ہوتی ہے کہ جہاں بی ایس او کا مرکز رہا ہے وہ کچھ نادان دوست اپنی انا و تعصب میں آکر بولان میڈیکل کالج کو میدانِ جنگ بنانے کا جو ماحول پیدا کر کہ کالج سربراہ نے انکو مزید ہوا دینے کی کوشش کی لیکن ہمارے کارکنوں نے پورے دن میں کھلے آسمان تلے بیٹھ کر اس ماحول کو کنٹرول کی ۔