|

وقتِ اشاعت :   October 23 – 2018

کوئٹہ : بار کونسل کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں زیرالتواء ریفرنسز کا جلدازجلد فیصلہ کیا جائے ریٹائرڈ ججز ‘ ریٹائرڈ آرمی آفیسر اور ریٹائرڈ بیوروکریٹ کو دوبارہ ملازمتیں نہ دی جائیں اور پڑھے لکھے نوجوانوں کو ملازمت کے مواقع دیئے جائیں ۔

23 اکتوبر کے دن کو جموں و کشمیر کا یوم آزادی منانے کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہونگے پاکستان کے تمام صوبائی بار کونسل بشمول آزاد جموں اینڈ کشمیر بار کونسل کے بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کا اجلاس لاہور میں ہوا بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین حاجی عطاء اللہ لانگو ‘ چیئرمین ایگزیکٹو بین الصوبائی رابطہ کمیٹی راعب خان بلیدی اور دیگر بار کونسلوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی ۔

اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ قانون کی حکمرانی اور آئی کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لئے اور ملک کے اندر اداروں کی دوسرے اداروں کے اختیارات میں مداخلت پر تمام بار کونسلز مورخہ 24 اکتوبر 2018ء بروز بدھ کو ملک گیر ہڑتال کریں گی اور اجلاس میں لاہور میں وکلاء کے خلاف ناجائز ایف آئی آر اور دیگر کارروائیوں کی بھرپور مذمت کی گئی بطور احتجاج پورے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر میں کوئی وکیل عدالتوں میں پیش نہ ہوگا ۔

کانفرنس میں صوبائی بار کونسلز کے معاملات میں پاکستان بار کونسل کی بے جامداخلت پر ناپسدیدگی کا اظہار کیا گیا اور غیر ضروری اور غیر قانونی مداخلت کی مذمت کی گئی اجلاس میں لائسنس وکالت کے حصول سے قبل LAW GATT کا ٹیسٹ ختم کرکے دوبارہ بار کونسلز کے ذریعے ٹیسٹ لینے کا اختیار دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔

اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ اعلیٰ عدالتوں میں ججز کی تعیناتی میں وکلاء کی Meaningfull Consultation کے لئے جوڈیشل کمیشن میں بارکونسلز اور بار ایسوسی ایشنز کے نمائندگان کو ممبران ججز کے برابر کوٹہ دیا جائے کانفرنس میں اس عزم کا ابھی اعادہ کیا گیا کہ وکلاء قانون کی بالادستی کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور بار کونسلز کے مابین تعلقات کے فروغ کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔