|

وقتِ اشاعت :   November 1 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان کے ساحل پر آلودگی پھیلانے والے جہاز کا پتہ چلا لیا گیا ٹھیکیدار نے 7 سے 10 میٹرک ٹن بنکر آئل ساحل کے قریب ہی گرایاذرائع کے مطابق تیل گڈانی کے ساحل پر لنگر انداز 2 ہزار ٹن وزنی جہاز سے نکالا گیا ہے ۔

جہاز کے مالکان نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے ٹھیکیدار کو جہاز کا فالتو بنکر آئل ٹھکانے لگانے کی ذمہ داری دی جس پر ٹھیکیدار نے ایک چھوٹی کشتی سے جہاز کے ایندھن کو سمندر میں پھینکاذرائع نے بتایا کہ ٹھیکیدار نے 7 سے 10 میٹرک ٹن بنکر آئل ساحل کے قریب ہی گرایا۔

ذرائع کے مطابق بنکر آئل نے 5 اسکوائر کلومیٹر کو آلودہ کیا جس سے یہ آئل بلوچستان اور کراچی کے ساحلوں پر پھیل گیا جب کہ جہاز کے بنکر سے ملے آئل اور سمندر میں پھیلے تیل کے نمونے فرانزک معائنے کیلئے بھجوا دیئے گئے ہیںیاد رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی اور میری ٹائم کی مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مبارک ولیج کے ساحل سے ملنے والا تیل پاکستان میں کوئی بھی ریفائنری استعمال نہیں کرتی ۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ساحل پر آنے والا تیل بنکر آئل تھا جو بحری جہاز ایندھن کے طور پر استعمال کرتے ہیں تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مبارک ولیج سے ملنے والے تیل کے نمونوں کا لیبارٹری ٹیسٹ کروایا گیا ۔

جس میں بائیکو کی پائپ لائن سے تیل کا رسا نہ ہونے کی تصدیق ہوئی واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے مبارک ولیج کے ساحل پر تیل کے باعث شدید آلودگی سے مچھلیوں سمیت دیگر آبی حیات مرنے لگیں ہیں جب کہ اس وجہ سے ماہی گیروں کا روزگار بھی متاثر ہورہا ہے۔ حکومتی اداروں کی جانب سے ساحل کی صفائی کا کام بھی جارہی ہے۔