|

وقتِ اشاعت :   November 5 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کی رکن بلوچستان اسمبلی شکیلہ نوید دہوار نے خواتین انتظامی افسران کوماتحت عملہ کی جانب سے کام نہ کر نے دینے اور انکی تذلیل جیسے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکام بالا سے نوٹس لینے خواتین افسران کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پرخواتین کے مختلف وفودسے ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچستان کی روایات کی امین ہے ایسا کوئی عمل برداشت نہیں کرینگے جو بلوچستان کی روایات کے برخلاف ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دونوں اسسٹنٹ کمشنر سٹی ثانیہ صحافی اور اسٹنٹ کمشنر بتول اسدی کے ساتھ وکلاء کی جانب سے پیش آنیوالے ناروا واقعہ کے بعد ڈی ایس پی ٹریفک شبانہ حبیب ترین کو کابلی گاڑیوں کیخلاف کارروائی پر ماتحت عملہ کی جانب سے انکی تذلیل کرنے کا واقعہ افسوسناک ہے ۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ڈی ایس پی ٹریفک کو کام کرنے سے روکنے کیلئے ماتحت بااثر افراد کی جانب سے ڈی آئی جی پولیس کو متعدد درخواستیں دی جاچکی ہیں جومحکمہ پولیس میں اصلاحات کا دعویٰ کرنے والی صوبائی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے اورکابلی گاڑیوں کیخلاف عدالتی فیصلے کے برعکس ہے ۔

ان کا کہنا تھاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی خواتین افسران کے حقوق کے دفاع کیلئے صوبائی اور قومی اسمبلی سمیت ہر فورم پر اپنا موثر احتجاج ریکارڈ کرائے گی ۔انہوں نے کہا ہے کہ آئی جی پولیس خاتون ڈی ایس پی ٹریفک کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کا نوٹس لیں اور کابلی گاڑیوں کیخلاف کارروائی کرنے پر ماتحت عملہ کی جانب سے ڈی ایس پی ٹریفک کی تذلیل کرنے والے اہلکاروں کو برطرف کیا جائے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائے بصورت دیگر بلوچستان نیشنل پارٹی موجودہ صورتحال پر اپنا شدید احتجاج ریکارڈ کرائے گی ۔انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی صوبے میں آباد تمام اقوام کی نمائندہ جماعت ہونے کے ناطے سرکاری اور نجی اداروں میں تعینات خواتین افسران کے حقوق کا بھر پور دفاع کریگی ۔