|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2018

کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں زیارت ، کوئٹہ ، پشین ، مستونگ ، قلات اور دیگر علاقوں میں گیس پریشر میں شدید کمی سے درپیش صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ درختوں کی کٹائی اور جنگلات کے تحفظ کیلئے زیارت ضلع کو گیس کی فراہمی کی گئی لیکن اب گیس پریشر میں شدید کمی کے باعث لوگ ایک بار پھر درختوں کی کٹائی پر مجبور ہوچکے ہیں ۔ 

زیارت کے جنگلات ایشیاء کے بڑے جنگلات میں سے ایک ہے جہاں صنوبر کے درخت پائے جاتے ہیں اور یہاں ایسے درخت بھی موجود ہیں جن کی عمر کم از کم چار ہزار سال سے بھی زیادہ ہے اور ایسے قیمتی درختوں کی کٹائی سے جنگلات کو شدید نقصان پہنچے گا جس سے ماحولیات کے ساتھ ساتھ خشک سالی اور قحط سالی پر بھی اثرات مرتب ہونگے ۔

جبکہ درجہ حرارت منفی 7تک جاچکی ہے اور ایسے میں مجبوراً لوگ خود کو سردی سے محفوظ رکھنے کیلئے ایندھن کے دیگر ذرائع استعمال کرینگے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسی طرح کوئٹہ ،پشین ، مستونگ ، قلات اور دیگر علاقوں میں شہریوں ، صارفین کو گیس پریشر کی کمی وبندش کا سامنا کرنا پڑرہاہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سردی کی شدت میں اضافے کے بعد عوام پر گیس کی لوڈشیڈنگ اور بندش مسلط کردی گئی ہے ۔ جس کے باعث ضعیف العمر افراد، خواتین ، بچوں ، مریضوں اور ہر فرد کو اس سردی میں اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہونا پڑرہا ہے ۔ 

بیان میں کہا گیا ہے کہ بعض علاقوں میں شام 4سے رات 11بجے تک اور بعض علاقوں میں صبح6سے شام 10بجے تک کی گیس لوڈشیڈنگ جاری ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخوامیپ کے عوامی نمائندوں اور رہنماؤں نے اس سلسلے میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے اعلیٰ حکام سے بارہا ملاقاتیں کیں ہیں اور ان کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی ہے لیکن اب بھی عوام کو گیس کی بندش ، لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی کے مسائل کا سامنا ہے جس سے کے باعث عوام میں سخت غم وغصہ پایا جاتا ہے ۔ 

سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے بروقت مختلف علاقو ں میں گیس پائپ لائن نہ بچھانے کی وجہ سے اب صورتحال مزید بدتر ہوتی جارہی ہے کیونکہ سینکڑوں کیسز کراچی ہیڈ آفس میں التواء کا شکار ہے جنہیں منظور نہیں کیا جارہا ہے ۔

لہٰذا یہ امر ضروری ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی عوام کو گیس کی مکمل فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے اس سردی کے موسم میں انہیں درپیش اذیتناک صورتحال سے نجات دلائیں اور اپنے دےئے گئی یقین دہانی پر فی الفور اقدامات کےئے جائیں۔