کوئٹہ ; صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نوابزادہ طارق مگسی نے کہا ہے کہ بلوچستان وسیع و عریض صوبہ ہے جہاں بارشیں نہ ہونے کے باعث اور زیر زمین پانی کی سطح کم ہونے سے صوبہ بھر کے لوگوں کو پانی کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے۔
ہمارے یہاں قدرتی وسائل کا خزانہ تو موجود ہے لیکن پانی کا ذریعہ دستیاب نہیں تاہم موجودہ صوبائی حکومت پانی کے مسئلے کے دیرپا بنیادوں کے حل کیلئے تمام دستیاب وسائل کو بہتر منصوبہ بندی کے تحت بروئے کار لارہی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اراکین اسمبلی میر زابد ریکی ، نصر اللہ زیرے و دیگر سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے گزشتہ روز یہاں انکے دفتر میں ملاقات کی ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پانی اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے اور پانی کا ایک ایک قطرہ ہمارے صوبے کے لئے قیمتی ہے پانی کی کمی کے باعث لوگ نقل مکانی پر مجبور ہورہے ہیں ۔
پانی کی کمی پر قابو پانے کیلئے ہمیں طویل المدتی منصوبہ بندی کرنی ہوگی اور پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے ڈیمزکی تعمیر ناگزیر ہے صوبائی وزیر نے اس امر پر زور دیا کہ حکومت کے ساتھ ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز اور معاشرے کے تمام افراد کو بھی پانی کے کم سے کم استعمال کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی شہری منصوبہ بندی کیلئے اگر پہلے ہی سے تمام بنیادی ضروریات کو مد نظر رکھ کر منصوبے مرتب کئے جائیں تو ہمیں بہت سے مسائل کا سامنا کرناہی نہ پڑ ے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبہ کی ترقی کیلئے اب جامع حکمت عملی کے تحت ٹھوس بنیادوں پرمنصوبہ بندی کررہی ہے اور پانی کے مسئلے کو بھی حل کرکے صوبہ کو سر سبز و شاداب بنائیں گے۔
نوابزادہ طارق مگسی نے کہاکہ رواں ماہ میں اسلام آباد میں ہونے والے ایکنک اجلاس میں بھر پور تیاری کیساتھ شرکت کی جائے گی اور زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے وفاقی حکومت کو صوبے کی ترقیاتی ضروریات سے متعلق آگاہی دی جائے گی ۔
پانی کی کمی پرقابو پانے کیلئے ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ہے، طارق مگسی
وقتِ اشاعت : November 7 – 2018