|

وقتِ اشاعت :   November 11 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان میں سردی کی لہر کے ساتھ ہی خانہ بدوشوں کے ٹھکانے بھی بدل گئے موسم کے بدلتے ہی ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرنے والے خانہ بدوشوں نے شمالی بلوچستان کے سرد علاقوں سے گرم علاقوں کی جانب کوچ کرنا شروع کر دیا کوچ کر تے ہوئیا نہیں بہت سے مسائل کا سامنا بھی رہتا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق موسم بدلا تو خانہ بدوشوں کے ٹکانے بھی تبدیل ہونے لگے بلوچستان کے شمالی علاقوں میں سردی کی شدت بڑھنے کے بعد افغان خانہ بدوش خاندان اور مال مویشیوں سمیت گرم علاقوں کی طرف کوچ کرنے لگے جنہوں ںے ایسے خانہ بدوش بھی ہیں جو ساتھ دنوں سے پشین کے سرحد ی علاقہ جات سے چالیس کلو میٹر کے پیدل مسافت طے کر کے کوئٹہ پہنچے جن کا کہنا ہے کہ راستے کی مشکلات تو ہمیں ہر بار براشت کرنی پڑتی ہیں ۔

ہمیں جانوروں کو سنبھالنا ہو تا ہے ان کیلئے پانی اور خوراک کا خیال کرنا پڑتا ہے پانی قلت کا بھی انتظام کر تے ہیں مال مویشی اور جانوروں کا دودھ اور گوشت بھی لیکن یہ ناکافی ہو تے ہیں اس لئے دوسرے اناج کا انتظام بھی کر تے ہیں ۔

ہمیں سفر کے دوران سب سے بڑا مسئلہ پانی کا رہتا ہے ہمیں جہاں پانی ملے ہم وہیں پڑاؤ ڈالتے ہیں ساتھ ہمیں راستے کے لٹیروں کا بھی خدشہ رہتا ہے اس لئے ہم صرف جرورت کی چیزیں ہی لیتے ہیں اس سے سفر کرنے میں آسنای بھی ہو تی ہے سفر پر مال مویشی کو آگے رکھتے ہیں زیادہ تر مرد پیچھے درمیاں میں خواتین اور ب چے ہو تے ہیں جو اونٹوں، گدھوں پر سوار ہو تے ہیں تا ہم باقی قا فل ے پیچھے آتے ہیں نگہبا نی کر رہے ہوتے ہیں ۔

ہماری سری زندگی سفر کر تے ہوئے گزرتی ہے کچھ مہینے یہاں اور کچھ کہیں او رہمارا عارضہ ٹھکانہ ہو تا ہے ہمارے رسم ورواج بھی عام لوگوں سے مختلف ہیں ہم کسی شہری یا گاؤ والوں سے رشتے نہیں بنا تے ہمارے قافلے میں ایک ہی خاندان کے اسی سے سو افراد ہو تے ہیں ہم انہیں میں شادی بیاہ کر تے ہیں ۔

خانہ بدوش تاج محمد اور ان کے چچا سرور خان کا کہنا تھا کہ وہ طرف سے محبت کرنے والے لوگ ہیں قسمت جہاں لے جا تے ہیں وہاں چلے جاتے ہیں ہم کہیں بھی کچھ مہینوں سے زیادہ نہیں رہ سکتے اب سوئی کی طرف جا رہے ہیں پھر واپس پشین آئیں گے ہم سارا سال سفر میں گزارتے ہیں جہاں وافر مقدار میں پانی اور جانوروں کیلئے خوراک میسر ہوں چند ماہ ہی قیام کر لیتے ہیں۔