|

وقتِ اشاعت :   December 18 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان میں گمنام بنک اکاونٹس او ر ہنڈی کا کاروبار کر نے والوں کے خلاف کاروائی شروع ، بارہ افراد گرفتار کرلئے گئے بلوچستان میں ہنڈی کے ذریعے زر مبادلہ غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک منتقل کرنے والوں کے خلاف حکام نے کاروائی شروع کردی ہے اور ایک ماہ کے دوران وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف ائی اے نے اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث ایک درجن سے زائد لوگوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

حکام کے بقول مزید گرفتار یاں بھی کی جائیں گی۔کو ئٹہ میں ایف ائی اے کے کمر شل بنکنگ سر کل کے ڈپٹی ڈائیریکٹر شفیق الرحمان نے وائس اف امر یکہ کو بتایا کہ بلوچستان سے ہنڈی یا حوالے کے ذریعے زر مبادلہ بیرون ملک منتقل کرنے کی اطلاعات تھیں ، لیکن جب عالمی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف ٹی ایف) نے اعتراض کیا کہ پاکستان میں کچھ لوگ ٹیکس دئیے بغیر پیسے بیرون ملک منتقل کر رہے ہیں ۔

اس سلسلے کو ختم کیا جائے جس کے لئے پاکستان کو چھ ماہ کا وقت دیاگیا اور پاکستان کا نام بھی چھ ماہ کیلئے گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا ہیانہوں نے کہا کہ ایف ائی اے نے ایران اور دیگر خلیجی ممالک میں پاکستان کا قیمتی زرمبادلہ بھیجنے والوں کے خلاف کر یک ڈاؤن شروع کردیا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر کاروائی کی جارہی ہے ۔

اس کاروبار میں ملوث بعض اہم لوگوں کو حراست میں بھی لے لیا گیاہے بقول اُنکے اب تک ہم نے چار پانچ ایف ائی ار درج کئے ہیں اگر چہ مشتبہ ٹرانزیکشن بہت زیادہ ہیں اس کی تفصیلات ہمیں اسٹیٹ بنک اف پاکستان دے رہی ہے جس کی تحقیقات کر تے ہیں ابھی تک اس غیر قانوین کاروبار میں ملوث کئی لوگوں کو ایف ائی اے نے حراست میں لیا گیا ہے ، پچھلے ہفتے چار اور دو روزپہلے مزید تین گر فتار کر لئے ہیں ۔

اس سے پہلے بھی کئی لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا تھا جن سے ابھی تحقیقات کی جارہی ہیں اور اُن کے خلاف بھی ایف ائی ار کی جائیگی اور اُنھیں باقاعدہ گرفتار کیا جائیگا ۔

شفیق الرحمان کا کہنا ہے کہ کو ئٹہ میں بھی بعض لوگوں کے بے نامی اکاؤنٹس مو جود ہیں وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اب تک اس سلسلے میں کی جانے والی تحقیقات کی روشنی میں 8 بے نامی اکاونٹس کا پتہ چلا لیا ہے اور ایک شخص کو گرفتار بھی کر لیا ہے جو ایک عمارت کا چوکیدار تھا لیکن اُس کے اکاونٹ میں کروڑوں روپے جمع اور نکالے گئے تھے اس شخص سے تفتیش کی جارہی تھی ۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ بعض مغر بی ممالک ماضی قریب میں یہ الزام عائد کر تے رہے کہ کو ئٹہ سے افغان طالبان کو بھی مالی امداد مل رہا ہے ، ایف ائی اے کے ڈپٹی ڈائر یکٹر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران مختلف نجی بنکوں کے ریکارڈ کے جانچ پڑتال سے یہ بات ثابت نہیں ہوئی لیکن ایف ائی اے افغان طالبان کو مالی امدادملنے کے الزامات کا بھی جائزہ لے رہا ہے اگر اس سلسلے میں کوئی شواہد ملے تو ایف ائی اے اس کے خلاف سخت کاروائی کر یگی ۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ایف ائی شفیق الرحمان کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ غیر قانونی کاروبار سے ملک کو اربوں کا نقصان ہورہا ہے اور ہمارے ملک کا کثیر زرمبادلہ بھی غیر قانونی طریقوں سے بیرون منتقل ہورہا ہے اس حوالے سے اگر حکومت قانون سازی کر تی ہے تو ایف ائی اے اس پر بھر پور عملدر امد کو یقینی بنائیگی۔

پاکستان کا ایران اور افغانستان کے ساتھ بلوچستان کے زمینی حدود میں 2100 کلو میٹر سے طویل سرحد ہے افغانستان کے ساتھ بارہ سو کلومیٹر سرحد کے بیشتر حصے پر باڑ لگادی گئی ہے جبکہ ایران کے ساتھ نو سوکلو میٹر سرحد پر کو ئی خاص رکاؤٹ نہیں ، بین الااقوامی اقتصادی پابندیوں کے بعد ایران کی بنی ہوئی اشیا ء تمام بڑی تعداد میں غیر قانونی طریقے سے پاکستان لائی جاتی ہیں اورکر وڑوں ڈالر کا کاروبار ہوتا ہے ۔