|

وقتِ اشاعت :   December 25 – 2018

کوئٹہ: ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی محمد قاسم خان سوری نے کہاہے کہ بلوچستان میں اسپیشل اکنامک اور ایکسپورٹ زونز ہونے چاہیے کیونکہ یہاں صنعت وتجارت سمیت مختلف شعبے تباہ حالی کاشکارہے بینکوں کی جانب سے بلوچستان کو ریڈ زون قرار دینا قابل مذمت ہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران اور ممبران سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ وفاقی وزیر خزانہ واقتصادی امور اسد عمر ،کلکٹرکسٹم ڈاکٹر اشرف علی ودیگر بھی موجود تھے ۔قاسم خان سوری کاکہناتھاکہ چیمبرآف کامرس کے عہدیداران اور ممبران نے جس اچھے انداز سے ایک ایک کرکے اپنے مسائل وفاقی وزیر خزانہ واقتصادی امور کے سامنے پیش کئے وہ قابل تحسین ہے۔

ان کی تجاویز اور آراء میں بھی وقتاََ فوقتاََاعلیٰ حکام تک پہنچاتارہوں گا،بلوچستان کے لوگ انتہائی مخلص اور محب الوطن ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ بلوچستان میں بے شمارمسائل ہیں انہوں نے کہاکہ صوبے میں اسپیشل اکنامک اور ایکسپورٹ زونز ہونے چاہیے ۔

بینکوں کی جانب سے بلوچستان کو ریڈزون قراردینے اور صوبے کے تاجروں اور زمینداروں کو قرضے نہ دینے کی مذمت کرتاہوں اور اس بات کی بھی مذمت کرتاہوں کہ انہوں نے یہاں کی صنعت وتجارت ،زراعت سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو قرضے دینے کیلئے کھڑی شرائط رکھی ہیں جو قابل قبول نہیں بلوچستان کی صنعت وتجارت ودیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ بینکوں کو انتہائی بہتر برتاؤ کرناچاہیے ۔

کیونکہ یہاں ماضی میں امن وامان کی صورتحال آئیڈیل نہیں تھا بلکہ ڈاکٹرز ،تاجرز سمیت مختلف شعبوں کے لوگ اغواء ہوتے رہے ہیں ۔ تاجروں نے مشکل حالات میں بھی پاکستان کے دفاع کی جنگ لڑی اور صوبے میں تجارت کو زندہ رکھا۔ 

انہوں نے چیمبرآف کامرس کے عہدیداران اور ممبران کو یقین دلایاکہ وہ ان کے جائز مطالبات کے حل کیلئے ان کا ہرممکن ساتھ دیں گے بلکہ ان کی تجاویز اور آراء کو اعلیٰ حکام تک بھی پہنچائیں گے۔