|

وقتِ اشاعت :   December 28 – 2018

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ اطلاعات و رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کیلئے پیکیج کا اعلان کیا جائے ۔

صوبائی و مرکزی حکومتوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ فوری طور پر بلوچستان سے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے مالداروں ‘ زمینداروں کیلئے پیکیج کا اعلان کرے چاغی ‘ خاران ‘ واشک ‘ مستونگ ‘ قلات ‘ خضدار ‘نصیر آباد ‘ جعفر آباد ‘ بولان ‘ سبی ‘ قلعہ سیف اللہ ‘ قلعہ عبداللہ سمیت دیگر اضلاع جو شدید قحط سالی کی لپیٹ میں ہیں ۔

عوام کو مختلف قسم کے مشکلات کا سامنا ہے صوبائی حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہئے کہ مالداروں ‘ زمینداروں کے نقصانات کے ازالے کیلئے اقدامات کرے اس حوالے سے اب تک خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے ۔

بلوچستان جہاں زراعت پہلے ہی تباہی کے دہانے پہنچ چکا ہے صنعتیں نہ ہونے کے برابر ہیں موجودہ مخدوش حالات میں عوام مزید بدحال اور پسماندگی کا شکار ہیں غربت ‘ افلاس کا دور دورہ ہے قحط سالی سے نمٹنے کیلئے فوری اقدامات کی ضروری ہے ۔

پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل نے گزشتہ روز وزیراعظم سے ملاقات کے دوران توجہ اسی جانب مبذول کرائی بلوچستان میں قحط ‘ خشک سالی اور پانی کی سطح گرتی جا رہی ہے جو خطرناک ہے بلوچستان میں پانی کی سطح کو بلند کرنے کیلئے ڈیمز کے قیام کی ضرورت ہے ۔

پارٹی اپوزیشن میں ہونے کے باوجود اپنا کردار ادا کرتے رہے ہیں بلوچستان کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ہم تنگ نظری کی سیاست سے بالاتر ہو کر تمام اقوام کے حقوق کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے ۔