سکندر آباد سوراب : بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی اراکین انجینئر میر محمد یوسف میروانی، قبائلی رہنما ء میر اکبر گرگناڑی، عبداللہ با شا ، چیف شبیر احمد رئیسانی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ سکندر آباد سوراب میں بے روزگاری میں اضافہ ہو تا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب بے روزگاری کو ختم کرنے اور نوجوانوں کور وزگار فراہم کرنے کے لئے کوئی حکمت عملی تشکیل نہیں دی جا رہی ہے ۔
اگر حکومتی سطح پر کبھی ملازمت کا اعلان کیا جاتا ہے تو وہاں میرٹ کے بجائے سفارش کو اہمیت دی جا تی ہے جس کی سے لائق اور قابل اور میرٹ پر کوالیفائی کرنے والے نوجوانوں کی حق تلفی ہو جاتی ہے اور حق داروں کو ملازمت نہیں ملتی جس کی وجہ سے نوجوان مایوسی کا شکار ہو جا تے ہیں اور نوجوان مایوسی کا شکار ہو کر جرائم کی دنیا میں چلے جا تے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ حکومت بے روز گاری پر قابو پانے کے لئے سنجیدہ نظر نہیں آتے بلوچستان پیکج کے تحت بلوچستان کے بے روزگارنوجوانوں کے لئے ملازمت کے حوالے سے جو اعلان کیا گیا تھا تا حال اس پر کوئی نظر ثانی نہیں ہو رہا ہے ۔
کیونکہ موجودہ حکومت نے نوجوانوں کیساتھ وعدہ کیا تھا کہ وہ جب بر سر اقتدار آئیں گے تو سب سے پہلے بے روز گاری کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات کریں گے تاکہ بے روزگاری کی شرح میں کمی ہو اور نوجوانوں کو روزگار ملیں مگر حکومت اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے جس کی وجہ سے نوجوان منشیات اور جرائم کے دلدل پھنسے جا رہے ہیں ۔
حکومت وقت سے اپیل کر تے ہیں کہ وہ نوجوانوں کے روزگار کے لئے موثر اور مستقل بنیادوں پر نوجوانوں کے لئے روزگار کا عملی اقدامات کریں تاکہ نوجوان جرائم اور منشیات کے دنیا سے بچ جائے ۔
سوراب ، بیروزگاری میں اضافہ ہونے لگا
وقتِ اشاعت : December 29 – 2018