|

وقتِ اشاعت :   December 30 – 2018

ڈھاکا: بنگلا دیش میں پارلیمانی الیکشن کے لیے پولنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے جب کہ سیاسی کارکنوں میں جھڑپوں اور پولیس فائرنگ سے 15 افراد ہلاک ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش میں عام انتخابات کے لیے مقررہ وقت کے خاتمے کے بعد پولنگ کا عمل ختم ہوگیا، ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ کشیدگی اور تناؤ میں ہونے والے الیکشن میں مختلف واقعات میں 15 افراد ہلاک اور 900 سے زائد زخمی ہوگئے۔

حکومت نے پروپیگنڈا روکنے کے نام پر انٹرنیٹ سروس بند کردی جب کہ بی بی سی کے مطابق اس کے نمائندے نے الیکشن سے قبل چٹاگانگ شہر میں بھرے ہوئے بیلٹ باکس دیکھے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں نے بھی حکومت پر دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔

انتخابات میں وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد لگاتار تیسری بار وزارت عظمی کے لیے پُرامید ہیں جب کہ ان کی مضبوط حریف خالدہ ضیاء کرپشن الزامات میں جیل میں سزا بھگت رہی ہیں۔ بنگلا دیش میں شدید عوامی احتجاج اور مظاہروں کے باعث وزیراعظم حسینہ واجد انتخابات کے انعقاد پر مجبور ہوئیں۔

کسی بھی ممکنہ ہنگامی آرائی سے نمٹنے کے لیے ملک بھر میں 6 لاکھ سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ 300 نشستوں کے لیے ہونے والے انتخابات میں تقریبا 10 کروڑ لوگ ووٹ دینے کے اہل ہیں۔ حکمراں جماعت عوامی لیگ اور اپوزیشن جماعت بنگلا دیش نیشنل پارٹی کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے تاہم حسینہ واجد کے مسلسل تیسری بار فتح کے امکانات روشن ہیں۔

انتخابی مہم اپنے آغاز سے ہی پُرتشدد رہی اور اس دوران حکمراں اور اب تک اپوزیشن جماعت کے کارکنان کے درمیان تصادم کے مختلف واقعات میں 13 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔

2014 میں انتخابات نگراں حکومت کے بجائے حکمراں جماعت کے زیر پرستی ہونے کے باعث اپوزیشن جماعت نے بائیکاٹ کیا تھا جس کے باعث حسینہ واجد بآسانی مسلسل دوسری بار بھی وزیراعظم منتخب ہوگئی تھیں۔

وزیراعظم حسینہ واجد کے مسلسل دوسرے دور حکومت میں اپوزیشن کو سخت کارروائیوں کا سامنا رہا، اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا کرپشن الزامات پر قید کی سزا بھگت رہی ہیں جب کہ ان کی غیر موجودگی میں پارٹی سنبھالنے والے بیٹے کو بھی جلا وطن ہونا پڑا۔

واضح رہے اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا 1991 سے 1996 اور 2001 سے 2006 تک دو مرتبہ وزیراعظم کی ذمہ داریاں نبھا چکی ہیں جب کہ موجود وزیراعظم حسینہ واجد 1996 سے 2001، 2009 سے 2014 اور 2014 سے تاحال وزیراعظم ہیں۔