تربت : نیشنل پارٹی کی ممبر سنٹرل کمیٹی سابق چیئرمین بی ایس او گہرام اسلم نے اپنے ایک جاری کردی بیان کہا ہے کہ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بلوچستان تعلیمی اعتبار سے انتہائی پسماندہ ہے یونیورسٹیوں میں فیکلٹی بھی کم ہیں بلوچستان میں سالانہ ہزارں گریجیویٹ فارغ ہو کر ہائر ایجوکیشن کے لیے در در کی ٹھوکریں کھاتے پہرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی تعلیمی پسماندگی کو کم کم کرنے کے لیے موجود یونیورسٹیاں اپنی فیکلٹیز بڑھانے کے لیے کوشش کریں اور لسبیلہ یونیورسٹی ( لوامز) میں سکول آف لاء ( قانون ) او ر سکول آف جرنلزم کی اشد ضرورت ہے ۔
ان شعبوں کی اسکوپ اور اہمیت کا ادراک ہمیں ہونا چاءئے ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان اور متعلقہ یونیورسٹی کے سربراہاں کی توجہ مبذول کرانا چاہتے ہیں کہ اس مسلے پہ غور فرمائیں امید کرتے ہیں کہ کیپمس کے باصلاحیت ایڈمنسٹریشن اور پروفیسرز صاحبان اس اکیڈمک کام میں علم دوستی کا ثبوت دیکر کلیدی کردار ادا کریں گے انہوں نے کہا کہ سانحہ اگست میں ہمارے قابل ترین قانون دان سے محروم ہو گئے انکا خلا ہم کھبی پر نہیں کرسکتے ہیں ۔
بلوچستان میں مزید یونیورسٹیاں تعمیر کی جائے، گہرام اسلم
وقتِ اشاعت : January 5 – 2019