|

وقتِ اشاعت :   January 6 – 2019

کوئٹہ : سیکرٹری تعلیم سکولز محمد طیب لہڑی نے کہا ہے کہ ہنرمند اور باصلاحیت نوجوان ملکی ترقی کا ضامن ہے ہمیں اپنی تمام تر توانائیاں ٹیکنیکل ایجوکیشن کی طرف مبذول کرانا ہوں گی۔ مستقبل میں پاکستان کی باگ دوڑ یہی ہنر مند نوجوان سنبھالنے والے ہیں۔ 

تکنیکی مہارت حاصل کرکے نوجوان معاشی حوالے سے خودکفیل ہوسکتے ہیں۔ ہنرمندی اور تکنیکی مہارت سے قوموں میں خود انحصاری پیدا ہوتی ہے اس طرح قومیں با آسانی ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل ووکیشنل ٹریننگ سینٹر نیوٹیک اور بلوچستان بوائے سکاؤٹس ایسوسی ایشن کی طرف سے وزیراعظم یوتھ سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام میں کامیاب ہونے والے طلباء و طالبات میں تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سابق چیف کمشنر بلوچستان بوائے سکاوٹس ایسوسی ایشن و سابق سپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی، نیوٹیک کے ڈائریکٹر ذوالفقار جتوئی،ڈائریکٹر سکولز سید انور شاہ، عبدالقیوم بابئی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کوئٹہ محمد اختر کھیتران، ڈائریکٹر ایجوکیشن سید انور شاہ اور ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن کوئٹہ عرفان محمد خان موجود تھے۔ 

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق سپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے کہا کہ یہ عمل خوش آئند ہے کہ خواتین مختلف شعبوں کے ساتھ ٹیکنیکل امور خاص طور پر سکل ڈویلپمنٹ کی طرف آ رہی ہیں۔ ہنر مند خواتین اپنے گھر کا بوجھ اٹھا کر اپنے خاندان کے لیے سہارا بن سکتی ہیں۔ تکنیکی مہارت کے حامل خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکتی ہیں۔ 

بلوچستان کی خواتین کے لئے گھریلو دستکاری سمیت دیگر ہنرمندی کے کاموں میں بہت سارے مواقع موجود ہیں۔ خواتین کو آگے بڑھ کر میدان عمل میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرنا چاہیے۔ 

اس موقع پر ڈائریکٹر نیوٹیک ذوالفقار جتوئی نے ادارے کی کارکردگی سمیت مختلف امور پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نیوٹیک کے زیر اہتمام صوبے کے 72 اداروں میں 8000 سے زائد طلباء و طالبات کو 42 ہنر سکھائے جاتے ہیں۔ چھ ماہ کے کورس کا زیادہ حصہ تربیتی اور عملی کاموں میں صرف کیا جاتا ہے۔ جس سے مستفید ہوکر طلباء و طالبات عملی زندگی میں با آسانی روزگار حاصل کرسکتے ہیں۔ 

تقریب کے آخر میں سیکرٹری تعلیم و سکولز محمد طیّب لہڑی اور راحیلہ حمید خان درانی نے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء و طالبات میں اسناد تقسیم کئے۔