|

وقتِ اشاعت :   January 14 – 2019

کوئٹہ:  صوبائی وزیرداخلہ و پی ڈی ایم اے میر ضیاء اللہ لانگو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بارشیں نا ہونے کی وجہ سے بلوچستان میں خشک سالی ہر گزرتے روز شدت اختیار کرتی جارہی ہے۔

متاثرہ علاقوں میں رہنے والوں کے جان و مال، زراعت اور مویشیوں پر اسکے منفی اثرات پڑ رہے ہیں، بچے غزائی قلت کا شکار ہوتے جا رہے ہیں۔ لوگ ان علاقوں سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ جس کی وجہ سے انسانی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ پی ڈی ایم اے اپنے تمام دستیاب وسائل متاثرین کی بحالی کے لئے بروئے کار لا رہی ہے لیکن وسعت کے اعتبار سے طول و عرض میں پھیلے بلوچستان میں انہیں متاثرین کی بحالی کے لئے جنگی بنیادوں پر اضافی وسائل درکار ہونگے جس کے لیے وہ 18 جنوری کو وفاقی دارالحکومت میں اس حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں شرکت کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور چیئرمین پی ڈی ایم اے سے خشک سالی متاثرین کی امداد و بحالی کے لئے اضافی مالی معاونت کا مطالبہ کرینگے ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبہ میں خشک سالی سے 20 اضلاع متاثر ہوئے ہیں جن کو زیادہ سے زیادہ امداد اور ریلیف پہنچایا جارہا ہے۔ امدادی سامان میں اشیائے خورد و نوش، سردی سے بچنے کے لئے کمبل، ٹینٹ، ادویات، مال مویشیوں کے لئے چارہ، پانی وغیرہ شامل ہیں