|

وقتِ اشاعت :   January 18 – 2019

اسلام آباد: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ایم این اے آغا حسن بلوچ نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کی حمایت بلوچستان سے لاپتہ افراد کی بازیابی‘ ترقی خوشحالی کیلئے اقدامات ‘ روزگار کی فراہمی سمیت چھ نکات پر عملدرآمد کروانے کیلئے کیابی این پی مشرف دورسے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے آواز بلند اورمسلسل جدوجہد کر رہی ہے۔

پارٹی نے سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں اصولی موقف اپناتے ہوئے وزارت اور مراعات کی بجائے چھ نکات کو ترجیح دی پانچ ماہ میں جتنے بھی لاپتہ افراد بازیاب ہوئے وہ باعث مسرت ہے۔

بلوچ مائیں بہنیں جو سالوں سے اپنے پیاروں کی راہ تک رہے تھے وہ گھروں کو پہنچ رہے ہیں ہماری جدوجہد یہی ہے کہ تمام لاپتہ افراد بازیاب ہوں تاہم یہ بات باعث تشویش ہے کہ بازیابی کے ساتھ ساتھ مزید بلوچ فرزندوں کو ماورائے عدالت لاپتہ کیا جا رہا ہے جس سے گریز کیا جائے اگر کوئی بھی شخص بھی جرم میں ملوث ہے ۔

اس کیلئے عدالتیں موجود ہیں وہاں پر کیسز چلائے جائیں ماورائے آئین اقدامات بلوچستان کے مسئلے کا حل نہیں پارٹی کا موقف عوام کے امنگوں کے عین مطابق رہا ہے۔

ہم عوام کی خدمات ‘ اجتماعی مفادات کی ترجمانی کرتے ہیں ہمیشہ پارٹی نے گروہی اور انفرادی مفادات کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا انہوں نے کہا کہ پارٹی نے مرکزی حکومت کو ٹائم فریم دیا ہے اس کی ذمہ داری بنتی ہے کہ چھ نکات پر عملدرآمد کو یقینی بنائے بلوچستان کے اہم مسائل کاحل انتہائی ضروری ہے۔

بال حکمرانوں کے کوٹ میں ہے اس ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ چھ نکات پر سنجیدگی سے عملدرآمد یقینی بنائیں انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان کا ہر ذی شعور یہ جانتا ہے کہ بی این پی نے آمر دور سے لے کر اب تک عوام کی حقوق کیلئے عملی جدوجہد کی ہے اور عوام کی اجتماعی مسائل کے خاطر آج بھی کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے کیونکہ عوام کی خدمت ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔