|

وقتِ اشاعت :   January 28 – 2019

ڈیرہ اسماعیل خان: متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ یہودی اور قادیانی لابی کی پشت پناہی کی حامل حکومت مسلط کی گئی، حکومت کے عزائم کو ہر ممکن حد تک ناکام بنائیں گے ،پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا اس ملک کی مذہبی شناخت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔

ملین مارچ میں عوام کے ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندر نے دنیا کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ جنوبی اضلاع کے عوام مذہبی قوتوں کے ساتھ ہیں ،تحریک انصاف کو پہلے بھی یہاں کے عوام نے مسترد کیا تھا اور آج بھی موجود حکومت پر عوام میں عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔

وہ اتوار کو نیجی پی او چوک پر متحدہ مجلس عمل کے ملین مارچ سے خطاب کر رہے تھے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک کے اندر قادیانیت نوازی کی تاریخ رقم کی جارہی ہے حکمران قادیانیوں کو کافر اقلیت قرار دینے والے قانون میں ترمیم کے لئے سازش کر رہے ہیں کیونکہ موجودہ حکومت کو اسی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے ملک پر مسلط کیا گیا مگر ہم یہ تمام سازشیں ناکام بنائیں گے۔

توہین رسالت کی مرتکب آسیہ کیس میں اسلام دشمن عناصر اور عالمی طاقتوں کو خوش کیا گیا ہمارا سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ ہے کہ وہ آسیہ کیس میں پر دوبارہ نظر ثانی کرے انہوں نے کہا کہ حکومت کی قادیانیت نوازی کو کسی صورت میں ملک کے اندر پنپنے نہیں دیں گے۔

پاکستان میں اسرائیلی اور یہودی لابی قادیانیت کے ساتھ مل کر ملک کے اسلامی تشخص کو تباہ کرنے کے درپے ہے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں کی جا رہی ہے جو کہ قیام پاکستان کے مقاصد اور نظریہ پاکستان سے غداری کے مترادف ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پانچ مہینے میں پندرہ ارب کا قرضہ لیا ہے۔ ہم پاکستان میں کسی غیر ملکی ایجنٹ کوبرداشت نہیں کریں گے ہم اسکے خلاف جہاد کریں گے۔ قوم ناموس رسالت کے خلاف اٹھنے والے ہاتھ کاٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے پانچ مہینے میں پندرہ ارب کا قرضہ لیا ہے۔

ہم پاکستان میں کسی غیر ملکی ایجنٹ کوبرداشت نہیں کریں گے ہم اسکے خلاف جہاد کریں گے قوم ناموس رسالت کے خلاف اٹھنے والے ہاتھ کاٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے قوم کو ہم۔نے بیدار کیا ہے کراچی سے لے کر خیبر تک عوام کے اجتماعات اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اس جھوٹی حکومت کے خلاف ہیں یہ قافلہ رکھنے والا نہیں انہوں نے کہا کہ دھاندلی سے آنے والی حکومت کو ہم مذید برداشت نہیں کر سکتے اگر کسی نے ناموس رسالت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی تو حال افغانستان میں امریکہ جیسے ہوگا ۔

قادیانیت نوازی کی یہ حد ہوگئی ہے کہ اقتصادی کونصل میں قادیانی کو رکھا گیا ہمارے احتجاج پرقادیانی کو کونسل سے نکالنے کے بعد کونسل کو ہی ختم کردیا گیا عمران خان کی حکومت پر اسرائیل میں جشن منایا گیا انہوں نے کہا کہ کشمیری خود کو تنہا نہ سمجھیں ہم انکے ساتھ ہیں موجودہ حکومت نے کہیں بھی کشمیریوں کے حقوق کی بات نہیں کی ہندوستان کے ساتھ کوریڈور کھول رہے ہیں ۔

کشمیریوں کو ایک دوسرے سے ملانے کے لئے کوریڈور کیوں نہیں کھولا گیا حکومت کو سکھوں کی فکر ہے کشمیریوں کی نہیں انہوں نے کہا کہ ساہیوال اور خیسور کے واقعات انسانی ناموس پر بد نما داغ ہیں جن لوگوں نے یہ حرکت کی ہے کیا قوم کو اس پر عملی اقدامات سے مطمئن کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نظریہ پاکستان کے تحفظ کے لیے میدان میں نکلے ہیں نظریہ پاکستان ملک کے اسلامی تشخص کا نام ہے اس ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ ہی نظریہ پاکستان کی تکمیل کا باعث بنے گا مگر موجودہ حکمران پاکستان کو نظریہ پاکستان کی مخالف سمت میں لے جانے کے لیے مسلط کیئے گئے ہیں جس میں متحدہ مجلس عمل سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل نے قوم کو وحدت کا سبق دیا ہے ہم نے قوم کو اس ملک اور اس ملک کے قیام کا بنیادی مقصد کلمہ طیبہ پر اکٹھا کیا ہے کیونکہ یہی وہ نظریہ اور یہی وہ کلمہ ہے جس پر ثابت قدم رہ کر ہی پاکستان کے وجود کو برقرار رکھا جاسکتا ہے یہ حکومت مسلط کی گئی ہے ایک جانب پاکستان کے اسلامی تشخص پر حملے ہو رہے ہیں تو دوسری جانب ملک میں معیشت کو ایک سازش کے تحت کمزور کیا گیا ہے ۔

حکمران معیشت سنبھالنے میں مکمل ناکام ہیں بلکہ ان کا ایجنڈا پاکستان کو نظریاتی معاشی معاشرتی لحاظ سے تباہ کرنا ہے اور اسی تباہی کی جانب لے جانے کے لیے شب و روز کوشاں ہیں قرضوں کی بھرمار ہوگئی ہے قوم پر قرضوں کا بوجھ ڈالا جارہا ہے مہنگائی عروج پر ہے روپیہ کی قدر کم ہوتی جا رہی ہے وہ یہ تمام مسائل ہماری آنے والی نسل پر مسلط کیا جا رہے ہیں کہ اب 50 لاکھ گھر دینے کا دعوی کرنے والوں نے تجاوزات کی آڑ میں بچاس لاکھوں لوگوں کو بے گھر کر دیا ہے ۔

ایک کروڑ نوکریاں دینے کے نعرے لگانے والوں کی پالیسیوں سے لوگوں پر ملازمت کے دروازے بند کر دیے جا رہے ہیں اور لوگوں کو ملازمتوں سے نکالا جا رہا ہے یہ ملک کو مکمل تباہی کی جانب دھکیل رہے ہیں پاکستان کو مزید پسماندہ کیا جارہا ہے اور تبدیلی کا نعرہ لگاکر حکمران اس پر فخر محسوس کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم ان تمام سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے اٹھارہویں ترمیم میں ترمیم نہیں کرنے دی جائے گی ہم اس ترمیم کا مکمل دفاع کریں گے قوم کے ووٹ کی اہمیت اور اس کی حیثیت کو ختم کر دیا گیا ہے جس کو ہم دوبارہ بحال کر آئیں گے اور نے کہا کہ ہمارا یہ احتجاج مرحلہ وار جاری رہے گا۔

انہوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ 17 فروری کو ملتان میں ملین مارچ کا انعقاد کیاجائے گا جبکہ چوبیس فروری کو سندھ میں ملین مارچ ہو گا اور اس کے بعد مزید اعلانات کیے جائیں گے انہوں نے کہا کہ ہمارا آخری مارچ اسلام آباد کی جانب ہو گا جس کے لیے عوام کے ذہن تیار ہیں عوام متحدہ مجلس عمل کی کال کا انتظار کر رہے ہیں ان شا اللہ ہم اس ملک کو ہر لحاظ سے بچانے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔