لاہور: وزیراعظم کے مشیر نعیم الحق نے چوہدری شجاعت سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
اتحادی حکومت کے معاملات بہتر کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر نعیم الحق نے چوہدری شجاعت سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جس میں مونس الہی اور ق لیگ کے دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق نے کہا کہ وفاق اور صوبائی کابینہ میں جلد توسیع ہوگی اور ق لیگ کے مزید وزرا شامل ہونگے، ق لیگ اور پی ٹی آئی میں کوئی اختلافات نہیں جبکہ کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ ہمارا اتحاد مضبوط ہو۔
نعیم الحق نے چوہدری شجاعت کو یقین دہائی کرائی کہ مرکز میں مسلم لیگ ق کے ساتھ وعدے پورے ہوں گے اور شراکت اقتدار کے معاہدے پر عمل درآمد ہوگا۔ اس موقع پر چوہدری شجاعت حسین نے اختلافات کی افواہیں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم اکٹھے چلیں گے اور وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف سازش ہوئی تو ناکام بنائیں گے۔
علیم خان کی گرفتاری سے متعلق سوال کے جواب میں نعیم الحق نے کہا کہ نیب کی کارکردگی میں بہتری کی ضرورت ہے، کراچی سے بڑے بڑے تاجروں کی شکایات مل رہی ہیں کہ انہیں تنگ کیاجاتاہے، علیم خان کو جب بھی نیب نے بلایا وہ پیش ہوئے، ہمارے تین وزرا صرف الزامات پر مستعفی ہوگئے، اداروں، نیب اور ایف بی آر پر ہمارا کوئی اثر و رسوخ یا دباؤ ہوتا تو کیا سینئر وزیر اس طرح گرفتار کرلیا جاتا۔