|

وقتِ اشاعت :   March 12 – 2019

کوئٹہ+ اندرون بلوچستان :  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کال پرپارٹی رہنماؤں یعقوب بلوچ امام بخش بلوچ پر قاتلانہ حملے کیخلاف کوئٹہ ، خضدار،ڈیرہ مراد جمالی اور سبی میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔

بی این پی کوئٹہ کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے میں شریک مظاہرین نے واقعے کے خلاف پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ملزمان کی گرفتاری کیلئے نعرے درج تھے ۔

احتجاجی مظاہرے سے پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی ،بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری منیر جالب بلوچ، رکن صوبائی اسمبلی میر اخترحسین لانگو، پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے اراکین غلام نبی مری ، چیئرمین جاوید بلوچ، ضلعی صدر و رکن صوبائی اسمبلی احمد نواز بلوچ، ضلعی جنرل سیکرٹری آغا خالد شاہ دلسوزنے خطاب کیا ۔

اس موقع پر بی این پی کوئٹہ کے ضلعی سینئر نائب صدر ملک محی الدین لہڑی، انفارمیشن سیکرٹری یونس بلوچ، لیبر سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی ، بی این پی ہرنائی کے ضلعی صدرمیر غلام شبیر مری ،بی این پی کوہلو کے ضلعی جنرل سیکرٹری میر فاروق مری ،بی این پی خاران رہنماء نصیب جان قمبرانی ، بی این پی کوئٹہ کے سابق ضلعی صدر میر غلام رسول مینگل سمیت پارٹی کے دیگر عہدیداران و کارکنان کثیر تعداد میں موجود تھے ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ ایک سوچے سممجھے منصوبے کے تحت آج کے اس نام نہاد جمہوری دور حکومت میں بھی بی این پی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں اور منفی ہتکھڈوں کا سلسلہ جاری و ساری ہے تاکہ طاقت کے ذریعے سے پارٹی کے کارکنوں کو سرزمین اور بلوچ قومی ھقوق کی جدوجہد سے دستبردار کرایا جاسکے ۔

اس سے پہلے بھی ماضی کے حکمرانوں نے بھی اسی روش اور پالیسی کو اپناتے ہوئے پارٹی کے درجنوں رہنماؤں اور کار کنوں کو قتل و غارت گری ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گیا لیکن اس کے باوجود ایسے منفی ہتکھنڈوں سے پارٹی کی عوامی مقبولیت اور پذیرائی کو کمزور نہیں کیا جاسکا ۔اور پارٹی کے کارکنوں کے قربانیوں کی بدولت پارٹی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا جو حکمرانوں کے غلط پالیسیوں ظلم و جبر کے ردعمل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ شب بی این پی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر میر یعقوب بلوچ و ضلعی فنانس سیکرٹری امام بخش بلوچ محلہ میں اپنے دوست کے گھر میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اس دوران دو مسلح نامعلوم افراد نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا جس کے رد عمل میں پارٹی رہنماؤں نے انھیں گرفتار کیا جن میں ایک فرار ہونے کامیاب ہوا لیکن کئی دن گزرنے کے باوجود آج بھی حکومت وقت اور ضلعی انتظامیہ پارٹی رہنماؤں پر قاتلانہ حملہ آواروں کی منصوبہ بندی اور محرکات کو عوام کو سامنے نہیں لایا جارہا ہے ۔

جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ ان واقعات کی پشت پناہی کرتے ہوئے بلوچستان قومی تحریک کے فعال اور مقبول جماعت سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کارکنوں کو زیر کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرینگے اور نہ ایسے غیر انسانی غیر جمہوری منفی ہتھکنڈوں پر پارٹی خاموشی اختیار کریگی اپنے پارٹی کے کارکنوں کی بھر پور انداز میں دفاع کرنے کی حق محفوظ رکھتے اور ہر فورم پر آواز بلند کرتے ہوئے حکمرانوں کے ناروا اور ظالمانہ پالیسیوں کو اجاگر کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ بی این پی صوبے کی سب سے بڑی پارلیمانی تنظیمی طور پر یہاں کے عوام کے حقوق کی نمائندہ جماعت کی حیثیت سے پارٹی کے محبوب قائد سردار اختر جان مینگل کی غیر متزلزل قیادت میں یہاں کے عوام کی اور صوبے کے قومی مسائل کی بہتر انداز میں نمائندگی کرتے چلے آرہے ہیں جوکہ ناعقب اندیش حکمرانوں اور ان کے گماشتوں کو عزم نہیں ہوتے جارہے ہیں ۔

پارٹی نے اقتدار مراعات مفادات کو مسترد کرتے ہوئے مرکزی حکومت میں آزاد بینچوں اور صوبے میں اپوزیشن کا بھر پور انداز میں کردار ادا کررہی ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بی این پی کسی بھی صورت میں ساحل وسائل پر قومی واحق و اختیار کے جدوجہد سے دستبردار نہیں ہونگے اور ایسے منفی ہتھکنڈوں سے ہرگز پارٹی کے کارکنوں کو مرعوب نہیں کیا جاسکتا۔

سرزمین اور یہاں کے بلوچ عوام کے حقوق سمیت اپنی جانوں سے بھی زیادہ عزیز ہیں اور ان کی حفاظت اور دفاع کرنے کیلئے کسی قسم کی قربانی اور جدوجہد سے دریغ نہیں کرینگے اور نہ یہاں کے عوام کو حکمرانوں کے ناروا پالیسیوں کے سامنے تن و تنہا چھوڑینگے اور نہ کسی کو یہاں کے وسائل کو مال غنیمت سمجھ کر استحصال پر مبنی پالیسیوں کو کامیاب ہونے دینگے ۔

اورسیاسی اور جمہوری انداز میں اپنے قومی جمہوری حقوق کی جدوجہد کو آگے بڑھاتے ہوئے عوام کو کسی بھی صورت میں مایوس نہیں کرینگے ۔خضدار میں بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے بی این پی کے مرکزی رہنما و ضلعی صدر بی این پی سبی محمد یعقوب بلوچ اور ان کے ساتھی امام بخش بلوچ پر قاتلانہ حملے کے خلاف ایک ریلی بی این پی کے دفتر سے نکالی گئی ۔

ریلی کے شرکا مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب پہنچے جہاں پر ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی کے ضلعی نائب صدر حیدر زمان بلوچ ،جنرل سیکریٹری عبدالنبی بلوچ ،تحصیل آرگنائزر سید سمیع اللہ شاہ نیخطاب کرتے ہوئے کہا بلوچستان نیشنل پارٹی ایک پر امن اور جمہوری جماعت ہے ہم تمام معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کے خواہاں ہیں لیکن اس کے باوجود صوبائی حکومت مسائل پیدا کررہی ہے ۔

موجودہ حکومت کے دوران امن و امان کی صورت حال بد سے بد تر ہوتی جارہی ہے ترقیاتی امور ٹھپ ہوکر رہ گئے کوئی ایسا کارنامہ نہیں جس پر حکومت فخر کرے انہوں نے کہا کہ بے روزگاری عروج پر نوجوان در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی ہے مقررین نے خضدار سے لاپتہ انجنیئر محبوب میراجی کی فوری بازیابی کا بھی مطالبہ کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ سبی میں بی این پی رہنماؤں پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کرائی جائے اور اس واقع میں ملوث عناصر کو بے نقاب کیا جائے ہم امن و امان میں خلل کے خواہاں نہیں نہیں لیکن اگر ہمیں دیوار سے لگانے کی بار بار کوشش کی گئی توہم اس کا جواب سختی سے دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر سبی واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقع میں ملوث عناصر کی نشاندہی اور قرار واقعی سزا کا مطالبہ کیا ریلی میں میر صادق غلامانی ،محمد عالم فراز،میر خلیل احمد موسیانی ،ڈاکٹر ،محمد بخش مینگل ،سفر خان مینگل ،وڈیرا اللہ بخش میراجی اور دیگر بھی موجود تھے ۔

ڈیرہ مراد جمالی میں احتجاجی مظاہرے سے میرعبدالغفور مینگل، ڈاکٹر شاہنواز مینگل، محمد اسحاق انجم، کامریڈ نیازاحمد سولنگی، غلام مصطفی مینگل ،محمد انور مینگل ،ولی محمد گرانی اور محمد یوسف مینگل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی کے رہنماوں یعقوب بلوچ اور امام بخش بلوچ پر قاتلانہ حملہ حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے سیاسی کارکنوں کو ٹارگیٹ کلنگ کے ذریعے نشانہ بنانا کابل افسوس واقعہ ہے ۔

اس طرح کے واقعات کے ذریعے بی این پی کوصو بے کے عوام کے حقوق کے لئے کی جانے والی جدوجہد سے نہیں روکا جاسکتاکیوں کہ بی این پی کے کارکنوں اور رہنماوں نے صوبے کے عوام کے لئے عظیم قربانیاں دی ہیں ہم نے ہمیشہ بلوچستان کے حقوق اور عوام کے سائل وسائل پر اختیارات کے لئے جنگ لڑی ہے اور اب بھی پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بلوچستان کے عوام کی آواز کو بھرپور انداز میں اٹھایا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یعقوب بلوچ اور امام بخش بلوچ کے واقعے کے حملے میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کے دائرہ کار کو بڑھایا جائے گا جس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکمرانوں پر عائد ہوگی بی این پی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر واجہ یعقوب لوچ اور ضلعی فنانس سیکرٹری امام بلوچ پر قاتلانہ حملے کے خلاف مرکزی کال کے مطابق جرگہ حال سبی سے احتجاجی ریلی ضلعی سینئر نائب صدر میر غلام رسول مگی کی قیادت میں نکالی گئی ۔

احتجاجی ریلی مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی سبی پریس کلب کے سامنے جلسے کی شکل اختیار کر کئی احتجاجی مظاہرے سے بی این پی کے ضلعی سینئر نائب صدر میر غلام رسول مگی جنرل سیکرٹری ملک سلطان دہپال میر ضیاء بنگلزئی وحید قریشی ادا کریم بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی راہنماوں قاتلانہ حملہ بزدلانہ فعل ہے اس طرح کے منفی ہتکہنڈوں سے بی این پی کو عوام کے حقوق کے حصول کی جدو جہد سے دستبردار نہیں کرایا جا سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ بی این پی بلوچستان کے عوام کی نمائندہ جماعت ہے اور بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے ہر فورم پر سیاسی جمہوری انداز میں اواز بلند کرتی رہے گی انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت امن وامان برقرار رکہنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیاور حکومت کو چاہیے کہ وہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنائے ۔

انہوں کہا کہ پارٹی رہنماوں پر قاتلانہ حملے میں ملوث گرفتار ملزم سے صاف وشفاف تحقیقات کر کے واقعہ کے اصل محرکات کو منظر عام پر لایا جائے اور گرفتار ملزم کے دوسرے مفرور ساتہی کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔