کوئٹہ: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ ابھی لاڑکانہ اور لاہور کے درمیان امتیاز کی گونج تھمی نہیں امیر اور غریب کے درمیان انصاف کے تضاوت کی آوازیں آرہی ہیں طاقتور لوگوں اورامراء کیلئے چھٹی والے دن بھی عدالت لگ جاتی ہے۔
قانون کا یکساں اطلاق نہیں ہوگا تو قانون کے احترام پر فرق پڑے گا آئین پاکستان کے تحت قانون کی نظرمیں سب برابر ہیں قانون کے روبرو یہ برابری نظر بھی آنی چاہئے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آئین اورقانون کی حکمرانی یکسآں انصاف کے بغیر ناممکن ہے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے سے تاثر پیدا ہوا ہے کہ غریب اور امیر کیلئے انصاف یکساں نہیں مختلف ہے ۔
ایک خاص طبقے و زبان کی بنیاد پر دس سالہ پرانے فیصلے میں قانونی معیاد کو نظرانداز کرکے رہائی پانا ،بیماری کے عذر میں رہائی وہ عدالتی نظائر ہیں جس کی سہولت اس ملک میں بائیس کروڑ عوام میں صرف ایک خاندان کوحاصل ہے جبکہ دوسری سیاسی محاذ کی راقبت میں راولپنڈی کے خونی شہر میں پھانسی ٗلیاقت باغ میں دیگر صوبے کے دو وزرا اعظم کا قتل عوام کے جذبات کوابھارنے کیلئے کافی ہیں وقت آگیا ہے ۔
کہ عدلیہ جناب آصف سعید کھوسہ چیف جسٹس آف پاکستان کی مدبرانہ قیادت میں ان دھبوں کو دھونے میں اپنا کردارادا کرے ورنہ یہ رویے مغربی اور مشرقی پاکستان کی داستانوں سے کم نہیں جس سے ملک کی سلامتی داؤ پر لگ گئی اب عدلیہ میں جنرل ٹکا خان کے کردار ادا کرنے والوں سے نجات حاصل کرنا ہوگی۔
قانون سب کیلئے برابر نظر بھی آنی چاہیئے،امان اللہ کنرانی
وقتِ اشاعت : April 7 – 2019