|

وقتِ اشاعت :   April 7 – 2019

کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں پر تشدد اور ایم ایس بی ایم سی کی جانب سے ڈاکٹرز کو پولیس کے حوالے کرنے کے خلاف ہفتہ کو صوبائی صدر حمل بگٹی کی قیادت میں بولان میڈیکل ہسپتال میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرین نے بینز اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر نعرے درج تھے۔ مظاہرین سے ڈاکٹر حمل بگٹی ،ڈاکٹررحیم خان سرکاری ہسپتالوں میں تسلسل کے ساتھ مریضوں کے اہل خانہ کی طرف سے ڈاکٹرز کو زدوکوب کرنے کے واقعات رونما ہورہے ہیں لیکن محکمہ صحت اور پولیس ڈاکٹروں کے تحفظ میں مکمل طورپرناکام ہوچکی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کے تحفظ اور ہسپتالوں میں توڑ پھوڑروکنے کیلئے صوبے میں ایک جامعہ سیکیورٹی ایکٹ لاگو کیا جائے ،سنڈیمن پراونشل ہسپتال کوئٹہ کیلئے ایم آرآئی مشین کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے بولان میڈیکل ہسپتال کے ایم ایس کی جانب سے ڈاکٹرز کو پولیس کے حوالے کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات ڈاکٹروں کی عزت نفس مجروح کرنے کے مترادف ہیں جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کے سیکشن (ون) کے آفیسر نے رشوت اور بے ضابطگیوں کا بازار گرم رکھا ہے سیکرٹری صحت فوری طور پرانہیں عہدے سے ہٹانے کے احکامات جاری کریں۔ 

انہوں نے کہا کہ کنٹریکٹ پر تعینات پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز کے اپنے متعلقہ وارڈز میں تعیناتی کے آرڈرز جاری کئے جائیں کنٹریکٹ پر تعینات ینگ ڈاکٹرز کو سپریم کورٹ کے فیصلے کیمطابق ریگولرائز کرنے کا طریقہ کار واضع کیا جائیں اورسپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے ہاوس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز کے ماہانہ وظائف میں اضافہ کیا جائے۔