دکی : تعلیمی پسماندگی کہیں یا محکمہ تعلیم کی غفلت حکومت بلوچستان کی تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے صرف دعوے ہی ثابت ہوگئے دکی ضلع میں 153 سرکاری اسکول بند ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ضلع دکی میں کل 391 اسکول ہیں. جن میں سے 14 بوائز ہائی جبکہ دو گرلز ہائی ,مڈل بوائز 20 جبکہ گرلز مڈل 5 ,بوائز پرائمری 247 جبکہ گرلز پرائمری 103 اسکول ہیں کل 391اسکولوں میں سے 153اسکول بند ہونے کا انکشاف ہوا ہے. بند اسکولوں میں 120 بوائز جبکہ33گرلز اسکول بند ہیں سال 2018میں دکی میں 89اسکول بند تھے .جبکہ رواں سال 2019 میں 64 اسکول مزید بند ہوگئے ہیں۔
جن کی وجہ سے بند ہونے والے اسکولوں کی تعداد 153 ہوگئی ہے.ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر دوست محمد لونی نے میڈیا کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ 153 اسکول اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے مسلسل بند ہیں.انہوں نے کہا کہ اساتزہ کی کمی کی وجہ سے اس صورتحال کا سامنا ہے.دوسری جانب محکمہ ایجوکیشن نے ڈیوٹی سے مسلسل غیر حاضری پر تیس اساتذہ کو اظہار وجوہ کا نوٹس مسلسل غیر حاضری پر بھیجوا دیا ہے۔
دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر دکی میران بلوچ نے کاروائی کرتے ہوئے روان مہینے 4 قبضہ اسکول جسے مہمان خانوں اور گھر کے طور پر استعمال کیاجاتا رہاتھا .کا قبضہ واگزار کر محکمہ تعلیم کے حوالے کردیئے ہیں.ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر دوست محمد لونی نے مزید بتایا کہ اساتذہ کی کمی کی وجہ سے اسکول بند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بند اسکول اسوقت تک فعال نہیں کرسکتے جبتک نئے اساتذہ کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی جاتی.انہوں نے کہا کہ کچھ اسکول گاوں کے ملکان اپنے ضرورت کے لئے استعمال کرتے ہیں ان اسکولوں میں درس و تدریس کا عمل جاری ہے. کلاس فور کے ملازمین نہ ہونے کی وجہ سے گاوں کے مشران ملکان اسکولوں کی حفاظت کررہے ہیں۔
دکی میں 153سکولوں کے بند ہونے کا انکشاف
وقتِ اشاعت : April 14 – 2019