پشاور:جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ منصوبہ بندی کے تحت علماء کے ووٹ کو تقسیم کررہی ہے اور چاہتی ہے کہ مذہبی جماعتیں آپس میں ہی لڑتی رہیں۔
پشاور میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے تحت منعقدہ سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف)کے قائد مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ عارضے کی وجہ سے ڈاکٹرز نے کھڑا ہونے سے منع کیا ہے جس کی وجہ سے بیٹھ کر تقریر کر رہا ہوں، ڈاکٹر نے سختی سے سیاسی سرگرمیاں ترک کرکے آرام کی ہدایت کی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے 70 سال گزر جانے کے بعد بھی معاشرے میں علماء سے متعلق تعصب کے اثرات اب بھی نمایاں ہے اور نامناسب تبصرہ ناقابل فہم ہے، کسی طبقہ کے بارے میں منفی تاثر قائم کردینا کہاں کا انصاف ہے اور یہ اقدامات ریاستی اسٹیبلشمنٹ کے بغیر نہیں ہوسکتے، جوعلماء سے متعلق غلط تاثر پیدا کررہی ہے اور ایک منصوبہ بندی کے تحت علماء کے ووٹ کو تقسیم کررہی ہے، اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے کہ مذہبی جماعتیں آپس میں ہی لڑتی رہیں، لیکن تمام مذہبی جماعتیں آپس میں لڑنے کے بجائے دشمن کے مقابلے کے لیے متحد ہوجائیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام برصغیر کی سب سے قدیم اور تاریخی اہمیت کی حامل جماعت ہے، لیکن آج جے یو آئی کو کونے سے لگادیا گیا ہے، حکومت پر عالمی ایجنڈے کے تحت دباؤ ہے کہ مدارس کے کردار کو محدود یا ختم کرے، واضح کردینا چاہتے ہیں کہ دینی مدارس سے متعلق کوئی بھی فارمولہ جے یو آئی کی مشاورت کے بغیر قابل عمل نہیں ہو سکتا ہے۔