|

وقتِ اشاعت :   October 21 – 2019

گوادر: بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئررہنما اور سابق نگران وزیرآبپاشی میرنوید احمدکلمتی،سینئررہنما عبدالغفورہوت،اور دیگرنے گوادرپریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے ایک سال میں تمام سیکٹرزکے لیئے فنڈز مختص کیے ہیں۔

موجودہ حکومت کی وژنری پالیسیوں کی وجہ سے گوادرکے لیئے اہم خوشخبری یہ ہے کہ آج سے پہلے گوادرپورٹ جدید ٹیکنالوجی کمپوٹرائزنہیں تھا جوآج سے ہوگیا فائبرآپٹک بھی گوادرایکسچینج تک منسلک ہوچکا ہے افغان ٹرانزٹ کے لیئے گوادرپورٹ مکمل فنکشنل ہوچکا ہے وی بک سسٹم سے لیکر اسکینگ لوڈنگ ان لوڈنگ،کرین سسٹم،روٹ لیول میں رتوڈیروسے اور وائے چمن افغان بارڈر سے مکمل طورپر منسلک ہے۔

موجودہ حکومت نے گوادر واٹر پلاننگ کیلئے لانگ ٹرم منصوبہ بندی کی ہے گوادر کیلئے سوڈ ڈیم کو گوادر واٹر بکس میں پچاس گیلن اسٹوریج کے ساتھ پائپ لائن سے منسلک کیا جاچکاہے جس کا صرف ایک ٹربائن و جنریٹر جو جرمنی سے درآمد کئے گئے جو جلد فنکشنل کرکے اس کے بعد شادی کور جواس علاقے کا بڑا ڈیم ہے کو بھی سوڈڈیم سے بذریعہ پائپ لائن ملاکر گوادر میں مستقل بنیادوں پر پانی بحران ختم ہوگااسی طرح پانچ بورٹیوب ویل دشت کے ایریا میں لگائے گئے جوکامیاب ہوکر عنقریب جیوانی دشت واطراف میں پانی سپلائی شروع کی جائے گی اسی طرح شنزانی ڈیم بھی منظورہوچکا ہے۔

اگلے ہفتے تک شاید شنزانی کاٹینڈر بھی ہوجائے گاایک اور ڈیم شیزنک جس کیلئے پارٹی کے دوست جدوجہدکررہے ہیں کہ اگلے پی ایس ڈی پی میں شامل ہے ہیلتھ سیکٹر شعبہ صحت کیلئے بھی موجودہ حکومت نے گوادرڈی ایچ کیو کیلئے پندرہ کروڈ روپے رکھے ہیں۔

اور پانچ کروڈکڈنی سینٹر کیلئے اسی طرGDAہسپتال کیلئے دس سے بارہ ڈاکٹر اپوائنٹ کئے گئے جن میں چار اسپیشلسٹ ہیں اسی طرحRHCپسنی کیلئے بھی بیس کروڈ روپے مختص کی گئی اسپورٹ سیکٹر کیلئے بھی پسنی اسٹیڈیم کیلئے سات کروڑ پانوان کیلئے ایک گراؤنڈ ایک کروڈ روپے کی لاگت سے تیار ہوگا اسی طرح گوادرکے کرکٹ گراؤنڈکو گِراسنگ کرکے پولین و ماڈرن بنایا جارہا ہے۔

بابا بزنجو فٹبال گراؤنڈکیلئے بھی گِراسنگ اور لائیٹنگ سسٹم کیلئے پیسے منظور کئے جاچکے ہیں اسی طرح ادارہ ترقیات گوادر جس کا گورننگ باڈی کاچیئرمین وزیراعلیٰ جام کمال ہیں کہ کوششوں سے ماسٹر پلان منظورہوچکا ہے جس میں اولڈ سٹی گوادرمتاثرنہیں کیا اور اولڈ سٹی گوادر کیلئے ماڈرن پلان کی منصوبہ بندی کی گئی جس میں اولڈ کیلئے سیوریج سسٹم گلی محلوں کاپختگی کے ساتھ ڈیکوریشن اور گرینری کیلئے بھی خصوصی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

جسکی ابتدائی مرحلے کیلئے تیس کروڈ روپے خرچ کئے جائینگے اسی طرح تعلیم کے لیئے بھی موجودہ حکومت نے گوادر کے گرلز ہائی اسکول اور جدیدہائی اسکول کو اسٹینڈر بنانے کیلئے پانچ پانچ کروڈ روپے رکھے ہیں اسی طرح اورماڑہ اور نگور کے اسکولوں کیلئے بھی دو دو کروڑ روپے رکھے گئے اسی طرح گوادر گرلز کالج کی اپ گریشن بھی اسی بجٹ میں شامل کیا گیا اور پسنی کے اسکولوں کی اپ گریشن بھی بجٹ میں شامل ہیں۔

اسی طرح گوادر میں ایک اور جدید لیڈیز مارکیٹ اور گرلز اور بوائز یوتھ ہاسٹل بھی اسی بجٹ میں شامل ہیں جبکہ دس کروڑ روپے بجلی کے فول اور ٹرانسفارمرز کیلئے منظور کیئے گئے ہیں اسی طرح گوادر کی خوبصورتی کیلئے بھی رقم مختص کی گئی ہے جس میں میرین ڈرائیو کی لائیٹنگ اور گرینری شامل ہیں۔