|

وقتِ اشاعت :   November 23 – 2019

کوئٹہ+اندرون بلوچستان: کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دوسرے روز بھی بارشوں کا سلسلہ جاری رہا، بجلی غائب، نالیاں اور گٹر ابل پڑے، اندورن صوبہ ندی نالوں میں طغیانی، نشیبی علا قے زیر آب آگئے،توبہ اچکزئی کے پہاڑی سلسلوں میں برفباری،بارش کا پانی پاک ایران ریلوے پٹٹری کو متعدد جگہوں سے بہا کر لے گئی۔ گوادر فٹ بال گرا ؤنڈ میں کئی فٹ پانی جمع دکانیں اور مکانات زیر آب آگئے۔

جمعرات کی شام سے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شروع ہونے والی موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جمعہ کے روزبھی وقفہ وقفہ سے جاری رہا محکمہ موسمیات کے مطابق گزشہ 24گھنٹوں کے دوران بلوچستان میں سب سے زیادہ بارش تربت میں 34 ملی میٹرریکارڈکی گئی ہے۔

کوئٹہ میں 10ملی میٹر، دالبندین اورپسنی میں 30,30ملی میٹر، پنجگورمیں 25،پشین میں 23اورچمن میں 22، گوادرمیں 18،جیوانی میں 17،مستونگ میں 13اورقلات میں 12، زیارت اور نوکنڈی میں 9،مسلم باغ میں 5،خضدارمیں 3 اورلورالائی میں ایک ملی میٹربارش ریکارڈکی گئی۔کوئٹہ شہر میں بارش سے نالیاں اور گٹر ابل پڑے نکاسی آب کا پانی سڑکوں پر جمع ہوگیا جمعرات سے شروع ہونے والی بارشوں سے چاغی کے مختلف علاقوں میں واقع ندی نالوں میں طغیانی آگئی جبکہ سڑکوں، گلی کوچوں میں پانی جمع ہوگیا۔

دالبندین، نوکنڈی، گردی جنگل، چہتر،پوستی، برابچہ کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، سیندک، ریکوڈک ماشکیل و دیگر علاقوں میں بھی بارش خوب برسی سیلابی ریلوں نے پاک ایران ریلوے پٹٹری کو متعدد جگہوں بہہ کر لے گئی کھڑی فضلات کو نقصان پہنچا ہے۔ چمن و گردنواح میں موسم سرما کی پہلی بارش اور توبہ اچکزئی میں برف باری موسم خوشگوارہوگیا، ماہرین کے مطابق بارشوں اوربارف باری سے خشک سالی کا خاتمہ ہوگا پہاڑی سلسلہ میں برف باری سے منچلوں نے پکنک منانے کیلئے درہ کوڑک کا روخ کرلیا۔ اوستہ محمداور اس سے ملحقہ علاقوں میں بارشوں سے نشیبی علا قے زیر آب، چاول کی فیصل کو نقصان پہنچا ہے۔

تربت،ہوشاپ،بلیدہ سمیت ضلع کیچ کے دیگر علاقوں میں شدید بارشوں سے دریائے کیچ میں اونچے درجے کا سیلاب دریائے آگیا مزید سیلابی ریلے کی متوقع آمد کے پیش نظر انتظامیہ نے دریائے کے کنارے آباد آبادیوں کو الرٹ جاری کردیا بارشوں سے پنجگور سے تربت ایم ایٹ روڈ کے متعدد جگہوں سے سیلابی ریلوں میں بہہ جانے کی اطلاعات ہیں۔ کیچ میں شدیدبارش سے مختلف علاقوں میں ندی نالوں طغیانی کپکپاراور گردونواح کے علاقے زیرآب آگئے،کمشنرمکران طارق قمر نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر تربت اور گوادر میں ایمرجنسی نافذ کرکے فوری ریسپانس کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہیں۔

نوشکی شہر اور گردونواح میں جمعہ کی شب سے شروع ہونے والی بارشوں کا سلسلہ دن کو بھی جاری رہا نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔ قلات اورگردونواح میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ قلعہ عبداللہ شہر اور دیگر علاقوں میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا،بارش کا سلسلہ شروع ہوتے ہی گزشتہ برس سیلاب سے متاثرہ شہریوں کی تشویش میں اضافہ ہوگیا۔

واشک میں گلیوں اور سڑکو ں پر پانی جمع ہونے سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے کلی سولدان میں کچے مکانات منہدم،سیمہ، ناگ، شاھوگیڑی، دالی، دمگ، پتک سمیت دیگر علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری رہا بسیمہ، خاران کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ گوادرمیں دودن سے جاری بارشوں سے متعدد دعلاقے زیرآب آگئے،گوادر اور پسنی سٹی میں بارش کا پانی دوکانوں اور گھروں کے اندر داخل ہوگیا۔

رہائشی علاقوں میں متعدد گھروں کی دیواریں منہدم کوہ باتیل کا ایک حصہ گرنے سے قریب رہائشی افراد کو مقامی انتظامیہ نے مقامی مدرسہ میں منتقل کیا ہے،میر غوث بخش بزنجو فٹبال اسٹیڈیم میں کئی فٹ پانی جمع ہوگیا، پسنی میں بھی بارش نے معمولات زندگی کو شدید متاثر کردیا ہے دوکانوں اور رہائشی گھروں میں پانی داخل ہوگیا 48 گھنٹوں سے غائب بجلی بحال نہ ہوسکی۔ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بارش کی پہلی بوند زمین پر گرتے ہی بجلی غائب ہوگی شہریوں کو دشواریوں کا سامناکرنا پڑا۔