کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق ایم این ایمیر عبدالروف مینگل نے ایک مرکزی پالیسی بیان میں سپریم کورٹ کی جانب سے سابق ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کے فیصلے کو برحق اورقانون کی بالادستی خود اعتمادی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ نے پاکستان کی تاریخ میں بہت ہی اہم اور بڑا فیصلہ کردیا ہے۔
جس سے مستقبل کے رائے متعین کرنے میں اہم پیش رفت ثابت ہوگی جس سیقانون کی بالادستی اور قانونی ادارے کواہمیت میں اضافہ ہواہیجسے مشرف نے توڑ کرقومی سالمیت پر اوع اداروں کیاوپرتسلط قائم کرنیکی کوشش میں آمریت کوعوام پرگیارہ سالوں تک مسلط کیاکیونکہ عدلیہ نے جس انداز میں یہ فیصلہ صادرکر کے اس سے ثابت کیاکہ قانون شکشی کی سزاموجودہے جس سیکوئی بالایر نہیں جنرل پرویز مشرف آمریت کی بنیاد پر قائم حکومت کے منصب دار تھے جس نے اختیارات کا ناجائز استعمال اور تجاوز کرتے ہوئے بلوچستان کے علاقوں میں خون اور بارود کی فضا قائم کی جو تاحال قائم ہے۔
کیونکہ اس نے لال مسجد میں جس طرح سینکڑوں لوگوں کو قتل کر دیا فاٹا وزیرستان سمیت دیگر علاقوں سمیت بلوچستان میں جس انداز میں طاقت کا استعمال کیانواب اکبرخان بگٹی کوشہید کروا کربلوچستان میں پانچویں آپریشن کی بنیاد رکھی جوغیراعلانیہ تاحال جاری ہے یہ فیصلہ پاکستان کی تاریخ کا ایک اہم اور تاریخی فیصلہ ہے جس میں عدلیہ نے اپنی آزادی اور اپنی آئینی اختیارات کو بھرپور انداز میں استعمال کرتے ہوئے آزادانہ فضاقائم کر کے ایک سابق ڈکٹیٹر کو جس نے آئین توڑا اور اپنے اختیارات سے تجاوز کر کیآمریت قائم کرکیجمہوری وسیاسی اداروں پرقدغن لگائی بلوچستان میں آپریشن جو تاحال جاری ہے جس میں نواب محمد اکبر خان بگٹی سمیت ہزاروں لوگوں کو شہید کیا گیا سوئی ڈیرہ بگٹی پر بمبارمنٹ کی گئی جسیسینکڑوں لقمہ اجل بن گئے اورلال مسجد میں جس طرح سینکڑوں معصوم لوگوں خواتین بچوں کو شہید کیا جس کی تاریخ میں بدترین مثال کبھی قائم نہیں ہوسکتی کیونکہ جنرل مشرف نے اختیارات کا ناجائز استعمال کر دیا۔
ایل ایف او کی حمایت نہ کرنے پر بی این پی کیخلاف کریک ڈاؤن اورگرفتاریاں ان ہی کی بدترین دورکاحصہ ہیں اور پی سی او کے تحت اپنے ہمنواں کو ملا کر اس ریاست کے اندر سے اینٹ بجا دی جس سے بدامنی اور لاقانونیت بلوچستان میں بدترین صورتحال اختیار کر چکی ہے اور تاحال جاری ہے۔
جس میں پی سی او ججز اور آنے والے اس وقت بھی انہیں منظور نظر قوتوں کے زیراثرمنصبداربنائیگئیہیں جس میں پی سی اوزدہ سابق جج کو بلوچستان کا گورنر بنا کر اپنے ناجائز اختیارات دیکر سیاسی انتقام کے طورپراستعمال کیاجارہاہے جو ہر وقت سیاسی ٹمپریچرکودیکھ کر ضمیر بیچ کرنظریہ وقت جھک جاتیہیں جنہیں کسی قسم کی مسائل کی ضرورت نہیں ہوتا بلکہ انہیں اپنے خواہش رہتی ہیں