|

وقتِ اشاعت :   December 23 – 2019

استنبول: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ شام سے نقل مکانی کرنے والے مزید ہزاروں پناہ گزینوں کو نہیں سنبھال سکتے۔

استنبول میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رجب طیب اردوان نے کہا کہ شام کے شمال مشرقی حصے ادلب میں روسی اور شامی فورسز کی باغیوں کے خلاف تازہ کارروائی کے نتیجے میں نقل مکانی کرنے والے 80 ہزار سے زائد افراد ترک سرحد پر پناہ لے رہے ہیں، اگر پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تو ترکی اکیلے ان سب کا بوجھ نہیں سنبھال سکے گا۔

ترک صدر نے کہا مہاجرین کی اتنی بڑی تعداد سے ہم متاثر ہوں گے جب کہ یورپی ممالک بھی اس کے منفی اثرات محسوس کریں گے ، خصوصی طور پر یونان اس کی لپیٹ میں آئے گا۔ انہوں نے کہا یورپ  کو 2015 کے تارکین وطن کے بحران جیسے حالات  کا سامنا رہے گا کیونکہ شام میں تشدد روکنے میں کوئی مددگارنہیں رہا۔

رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکی نے اپنا اعلیٰ سطح وفد ماسکو بھیجا ہے اور ہم ادلب میں بمباری روکنے کے لیے روس کے ساتھ تمام ممکنہ اقدامات کرنے کی کوشش کریں گے، اس حوالے سے بات چیت کے نتیجہ خیز ہونے کی امید ہے ۔

ادلب میں روسی اور شامی فورسز کی باغیوں کے خلاف کارروائی کے نتیجے میں ہزاروں لوگ نقل مکانی کر کے ترکی کی سرحد پر پناہ لے رہے ہیں، رہائشی علاقوں میں بمباری اور حملوں کے مسلسل چوتھے روز ہزاروں لوگ جان بچانے کے لیے گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی پر مجبور ہیں۔