|

وقتِ اشاعت :   March 10 – 2020

کراچی: ڈاکٹر اے کیوخان انسٹی ٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینیٹک انجینئرنگ جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر عابد اظہر نے کہا کہ اب تک کورونا وائرس کا علاج یا حفاظتی ٹیکہ دستیاب نہیں ہے مگر یہ جسم میں خود بخود زیادہ سے زیادہ 15 سے 20 دن میں ختم ہو جاتا ہے۔

پروفیسرعابد اظہر نے کہا کہ پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے نتیجے میں 9 کروڑ افراد ہلاک ہوئے۔ کو رونا وائرس سے تا حال ایک لاکھ سے زائد افرا د متاثر ہوئے ہیں اور ان میں سے تقریباً 3800 افرادکی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ وبائی امراض سے جن میں ہیضہ، طاعون، چیچک اور انفلوئنزا شامل ہیں سے30 سے 50 کروڑ افراد ہلاک ہوچکے ہیں،اس کے علاوہ دیگر امراض میں مبتلا3 کروڑ لوگ ہر سال لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

ان خیالات کااظہارانھوں نے جامعہ کراچی میں کوونا وائرس سے متعلق آگاہی سیمینار سے خطاب میں کیا پروفیسرعابد اظہرکاکہنا تھاکہ صرف ٹریفک حادثات میں ہرسال 12 سے 13 لاکھ افراد ہلاک ہوتے ہیں تاحال پاکستان میں صرف7 افراد میں کرونا وائرس سے متاثرہونے کی تصدیق ہوئی ہے جومختلف اسپتالوں میں زیرنگہداشت ہیں،ایسوسی ایٹ پروفیسرڈاکٹر صائمہ سلیم نے بتایا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے کرونا وائرس کے پھیلنے کو روکا جا سکتا ہے، ہاتھوں کی صفائی، صحت مند غذا اور متاثرہ افراد کو دیگر لوگوں سے علیحدہ رکھنے سے اس وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔

یہ وائرس جانوروں سے انسانوں میں منتقل نہیں ہوتا اس لیے گوشت کھانا بالکل محفوظ ہے، اچھی طرح پکانے سے گوشت پر موجود دیگر جراثیم بھی ختم ہو جاتے ہیں، حالانکہ اب تک کورونا وائرس کا علاج یا حفاظتی ٹیکہ دستیاب نہیں ہے مگر یہ جسم میں خود بخود زیادہ سے زیادہ 15 سے 20 دن میں ختم ہو جاتا ہے، یہ گرم موسم برداشت نہیں کر سکتا اورکھلی فضا میں ایک گھنٹے سے زیادہ باقی نہیں رہتا، کچھ مفاد پرست لوگ افواہیں پھیلاکر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔