|

وقتِ اشاعت :   April 24 – 2020

استنبول: ترکی میں انتقال کارکن کا مریڈ ایلن بولک جواپنے مطالبات کے حق میں اپنے ساتھیوں کے ہمرا ہ بھوک ہڑ تال پر تھی وہ طویل بھوک ہڑتال کے باعث انتقال کرگئی تھی آج 24اپریل کو اسی انقلابی گروہ کا دوسرا رکن مصطفی کوکاک بھی 297دنوں کے طویل بھوک ہڑتال کے بعد جانبر نہ ہوسکا

مصطفی کوکاک کی عمر 28سال تھی طویل بھوک ہڑتال کے باعث اس کا وزن محض 29کلو ہوگیا تھا وہ ترک حکومت کی مخالفت اور اپنے مطالبات منوانے کی پاداش میں گرفتار تھا مصطفی کو انتہائی پھر کے عمل سے گزارا گیا تھا حتی کہ مصطفی کودھمکی دی گئی کہ وہ اپنے مؤقف سے دستبردار ہوجائے بصورت دیگر اس کی بہن کا ریپ کیا جائگا

مصطفی کے ساتھیوں کے مطابق وہ انصاف اور اعزاز کی علامات بن گئے،کامریڈ مصطفی کو 23ستمبر 2017کو گرفتار کیا گیا تھا، ان کو قانون شکنی پر عمر قید کی سزا ہو چکی تھی، اس کے بعد وہ اپنے مقدمے کی شفاف تحقیقات کے لیے بھوک ہڑتال پر تھا، کامریڈ مصطفی کی بہن کا کہنا ہے کہ دو روز قبل مصطفی سے میری بات ہوئی تھی.

انہوں نے کہا کہ میں شدید تکلیف سے گزر رہا ہوں، تکلیف کی وجہ سے میں سو نہیں پا رہا، میرے دانت بھی گر رہے ہیں، میرا وزن بھی بہت کم ہوچکا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر میں کرونا وائرس کا شکار ہوجاہوں تو میر ابچنا مشکل ہے کیونکہ میر ا قوت مدافعت کمزور ہو چکا ہے، اس حوالے سے جب ازمیر جیل حکام سے میں نے رابطہ کیا توانہوں نے جواب دیا کہ آپ کے بھائی کو ماسک اور دستانے دے چکے ہیں جس پر یقین کرنا مشکل ہے