کراچی: لیاری کھڈا مارکیٹ میں منہدم ہونے والی 5 منزلہ رہائشی عمارت کے ملبے سے مزید 11 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جس کے بعد حادثے میں جاں بحق ہونے والوں تعداد19 ہو گئی۔
ملبے سے اب تک نکالی گئی لاشوں میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد بھی شامل ہیں جوکہ منہدم ہونے والی عمارت کی پہلی منزل پررہائش پذیر تھے ۔گرنے والی5 منزلہ مخدوش رہائشی عمارت کا ملبہ ہٹانے کا کام منگل کو بھی جاری رہا۔ اس دوران ملبے تلے دب کر جاں بحق ہونے والے مزید3 خواتین سمیت7 افراد کی لاشیں نکالنے کے بعد ضابطے کی کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کردی گئیں۔ بعدازاں ملبے سے مزید 3 لاشیں بھی نکالی گئیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق عمارت کے ملبے تلے دب کرجاں بحق ہونے والوں کی شناخت50 سالہ شہناز زوجہ محمد شفیق،20 سالہ شہزاد ولد محمد شفیع،32 سالہ میمونہ زوجہ سعید،52 سالہ توفیق ولد عبدالرؤف ،23 سالہ سعید ولد شفیق اور30 سالہ فیصل عرف بہار ولد جہانگیرکے نام سے کرلی گئی ہے۔ ملبے سے نکالے جانے والی50 سالہ خاتون کی تاحال شناخت ممکن نہیں ہوسکی ہے۔
عمارت کا ملبہ ہٹانے کے لیے پاک آرمی کے انجیئرنگ کور،سندھ رینجرز کے افسران اور ریسکیو اداروں کے اہلکار جدید آلات کے ہمراہ امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ پاک فوج کے سراغ رساں کتوں کی مدد سے بھی ملبے تلے دبے افراد کو تلاش کیا جا رہا ہے۔
متاثرہ عمارت کے مکینوں کا کہنا ہے کہ عمارت کے ملبے تلے ابھی کئی لوگ موجود ہیں جن میں ایک ہی خاندان کے8افراد بھی شامل ہیں۔ اس وجہ سے ملبہ ہٹانے میں انتہائی احتیاط سے کام لیا جا رہا ہے۔
حادثے کا شکار ہونے والی عمارت کے مکینوں کا کہناتھا کہ عمارت کو منہدم ہوئے 2 روز ہو گئے ہیں لیکن ان کی مدد کے لیے کوئی نہیں آیا اور نہ کسی نے ان سے پوچھا کہ وہ کیسے زندگی گزاررہے ہیں۔ رات کھلے آسمان تلے گزاری ہے، ان کے پاس کوئی مبتادل جگہ بھی نہیں جہاں جا کر وہ رہائش اختیارکر سکیں۔ وفاقی نہ صوبائی حکومت ان کی مدد کو آئے۔ متاثرین نے فوری طور پر کوئی متبادل ٹھکانے اور مالی معاونت کی اپیل کی ہے ۔